متحدہ عرب امارات

دبئی میٹرو کے لیے 50 نئی ٹرینیں دبئی پہنچ گئیںِ، 15 ٹرینیں دبئی ایکسپو 2020 کے لیے مخصوص

خلیج اردو آن لائن:

دبئی پبلک ٹرانسپورٹ کے چیف کیجانب سے ہفتے کے روز اعلان کیا گیا ہے کہ دبئی میٹرو کے لیے 50 نئی ٹرینیں دبئی پہنچ گئی ہیں۔ نئی ٹرینوں کو میٹرو فلیٹ میں شامل کرنے کا مقصد شہریوں کے لیے سفر کو مزید آرادم دہ بنانا ہے۔

ان 50 ٹرینوں میں سے 15 ٹرینیں دبئی ایکسپو 2020 کے لیے مخصوص ہیں جبکہ بقیہ 35 ٹرینیں دبئی میٹرو کی موجودہ سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے منگوائی گئی ہیں۔

روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل مطر محمد الطائر کا کہنا تھا کہ ٹرینوں کو کشادہ بنانے کے لیے ٹرینوں کے اندر بہت زیادہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

انہوں نے  مزید بتایا کہ ٹرینوں کو گنجائش بڑھانے کے لیے سیٹوں کو نئے طریقے سے لگایا گیا ہے۔ جس فی ٹرین مسافروں کی گنجائش 643 سے بڑھ کر 696 مسافروں تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ "گولڈ کیبن میں سیٹیں آڑی ترچھی لگائی گئی ہیں جب کہ سلور، خواتین کے لیے اور بچوں کے کیبنوں میں سیٹیں سیدھی قطاروں میں لگائی گئی ہیں”۔

اس کے علاوہ نئی ٹرینوں میں ہینڈلوں، لائٹوں اور ڈیجٹیل ایڈورٹائزمنٹ ڈسپلائز میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اور انہیں پہلے سے بہتر بنایا گیا ہے۔ مزید برآں، معزور افراد کے ٹرین میں سوارہونے کے عمل کو آسان بنانے  کے لیے بھی نئی تبدیلیاں کی گئی۔

تاہم، ٹرینوں کی بیرونی شکل کو تبدیلی نہیں کیا گیا۔

نئی ٹرینیں تجرباتی مراحل سے گزر رہی ہیں:

فل حال ان ٹرینوں کو دبئی میٹرو کے الرشیدیہ اور جبیل علی میں واقع ٹرین ڈیپو میں رکھی گئی ہیں۔ اور اس وقت آر ٹی اے ان ٹرینوں کو دبئی میٹرو ریڈ لائن کے روٹ 2020 پر تجرباتی طور پر چلا رہی ہے۔

نئی ٹرینوں کی ٹیسٹنگ چار مراحل پر متشمل ہے۔

جس میں سب سے پہلے ہے سٹیٹک ٹیسٹ: جس میں ٹرین کو ٹریک کے اوپر کھڑا کر کے اس کے کمیونیکیشن سسٹم، بجلی کے نظام اور ایئر کنڈیشن جیسے دیگر عوامل کو ٹٰیسٹ کیا جاتا ہے۔

دوسرے مرحلے میں ڈینامک ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ جس میں ٹرین کو ٹریک کے اوپر چلا کر اس کی بریکنگ سسٹم، ایمرجنسی اور نارمل حالات میں ٹرین کی پرفارمنس اور آٹو میٹڈ ٹرین کنٹرول سسٹؐم جیسے دیگر عوامل کی جانچ کی جاتی ہے۔

فیز تھری میں آپریشنل ٹٰیسٹ کیے جاتے ہیں، جس میں ٹرین کو مسلسل دیگر ٹرینوں کی طرح چلایا جاتا ہے۔ لیکن فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ اس فیز میں ٹرین کے اندر کوئی مسافر نہیں ہوتا ہے۔ اور اس آزمائش میں دیکھا جاتا ہے کہ ٹرین کی مجموعی پرفارمنس قابل بھروسہ ہے یا نہیں۔

چوتھے مرحلے میں آپریشنل ٹرائل کیے جاتے ہیں۔ یہ ٹرائل 14 دنوں پر مشتمل ہوتے ہیں اور ان میں بغیر مسافروں کے ٹرین کو چلا کر ہر قسم کے حالات کے اندر میٹرو سسٹم کے آپریشنز کو ٹٰیسٹ کیا جاتا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button