متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : منشیات کے عادی شخص کی جانب سے اپنے پورے خاندان کو قتل کرنے کی دھمکی ، ماں نے پولیس سے مدد کیلئے کال کی

خلیج اردو
31 مارچ 2021
ابوظبہی : ایک نشے کے عادی شخص کی جانب سے ان کے پورے خاندان کو قتل کرنے کی دھمکیوں کا ایک کیس سامنے آیا ہے جہاں ایک نشئی کو گھر میں قرنطینہ کرنے کیلئے کہنے پر انہوں نے گھر والوں کو قتل کی دھمکیاں دیں ۔

نشئی ابھی جوان ہے اور جب وہ بہت دن تک اپنے گھر میں ہی قرنطینہ رہا۔ اس دوران منشیات نہ ملنے کی وجہ سے وہ کافی متائثر ہوا اور ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کمزور ہو گئی ۔

نوجوان کی والدہ نے ابوظہبی پولیس کو شکایت کی کہ اس کے بیٹے نے منشیات خریدنےکیلئے رقم اور اس کی کار کی چابی مانگی اور جب اس نے انکار کیا تو وہ تشدد پر اتر آیا اور باورچی خانے کے چاقو سے اسے ، اس کے والد اور بہن بھائیوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

ماں کی شکایت کرنے والے پر عمل کرتے ہوئے ایک پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور اس نے اپنے کمرے میں نوجوان کو چاقو کی نمائش کرتے ہوئے پایا۔

پولیس نے اسے چھری پھینکنے اور فورس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کیلئے راضی کرنے کی کافی وقت کیلئے کوشش کی لیکن اس نے موقع سے فرار ہونے کی ناکام کوشش کی۔ پولیس نے اسے حراست میں لیا اور اس کے کمرے میں منشیات کے استعمال کے شواہد بھی برآمد کیے۔

بعدازاں میڈیکل ٹیسٹوں سے بھی یہ تقویت ملی کہ اس نے سائیکو ٹروپک اور منشیات دونوں مادے کھائے۔ نوجوان نے تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس سے قبل اس نے منشیات استعمال کرنے کے بعد گاڑی چلائی تھی۔

اس سے قبل ابوظہبی کی ابتدائی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ ملزموں کو بحالی مرکز لے جایا جائے گا اور نشے کے عوض علاج کیا جائے گا۔

ملزم کو اپنے کنبہ کے ممبروں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے اور جسمانی زیادتی کرنے کے الزام میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ منشیات استعمال کرکے گاڑی چلانے پر اسے 20 ہزار درہم کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ اس کے ڈرائیونگ لائسنس کو ایک سال کیلئے کیا جائے اور اس کی میعاد کی مدت پوری ہونے کے بعد اسے تجدید نہ کیا جائے۔

نوجوانوں نے اس فیصلے کو ابو ظہبی کی ایپلنٹ کورٹ میں چیلنج کیا جہاں سے اسے ریلیف مل گئی اور قید کی سزا دو سال سے کم ہو کر تین مہینے کی گئی ۔تاہم عدالت نے ڈی 20،000 جرمانے کو برقرار رکھا۔

جج نے اس حکم کو بھی منسوخ کردیا جس میں اس کی لائنسس کی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید شامل نہیں تھی۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button