متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد اور امریکی صدر بائیڈن کے درمیان خطے میں کشیدگی کم کرنے اور تنازعات کو ختم کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے عہد کر لیا

خلیج اردو
ابوضبہی : امریکی صدر نے دہشت گردی کے حملوں کے خلاف اپنے دفاع میں متحدہ عرب امارات کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے جس میں جنوری 2022 میں امارات میں شہری مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور جو بائیڈن نے ہفتہ کو جدہ میں عرب سربراہی اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی مواقع اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا، جن کے لیے اسٹریٹیجک شراکت داروں کے طور پر اقوام کے درمیان قریبی ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر نے مختلف رکاوٹیں توڑنے، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے میں شیخ محمد کی قیادت کو سراہا۔

دونوں رہنماؤں نے اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے درمیان نئے اقتصادی، تجارتی اور عوام کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ ان ریاستوں اور مصر اور اردن کے درمیان نئے فریم ورک کے ذریعے تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں امریکہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے وسیع سیکورٹی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بائیڈن نے زور دیا کہ متحدہ عرب امارات مشرق وسطی کا واحد ملک ہے جس نے 1990-1991 میں ڈیزرٹ شیلڈ کے بعد سے ہر بین الاقوامی سیکورٹی اتحاد میں امریکی فوج کے ساتھ اپنی فوجی افواج کو تعینات کیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے انسداد کے لیے اپنی اپنی اقوام کے مشترکہ مشن میں قریبی اور دہائیوں پر محیط تعاون کا اعتراف کیا۔

بائیڈن نے ایک اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر اور جی سی سی ریاستوں، مصر، عراق اور اردن کے درمیان سیکورٹی پارٹنرشپ کے ایک اہم حصے کے طور پر متحدہ عرب امارات کی مرکزیت پر بھی زور دیا۔

شیخ محمد بن زاید نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکہ امارات کا بنیادی سیکورٹی شراکت دار ہے اور دونوں رہنما ان تاریخی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے بات چیت کو تیز اور تیز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رہنماؤں نے قریبی تعاون کو جاری رکھنے کا عہد کیا جس کی وجہ سے یمن میں مسلسل پندرہویں ہفتے سے جنگ بندی ہوئی ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کے حصول میں جی سی سی، امریکی خصوصی ایلچی، اور اقوام متحدہ کے قابل قدر کام کی تعریف کی۔

انہوں نے سیاسی عمل میں فریقین کی رہنمائی کے لیے اپنی پوری کوششوں کا عزم کیا جس سے تنازع کا دیرپا تصفیہ ہو سکے۔

بائیڈن نے یمن اور دیگر جگہوں سے لاحق خطرات اور اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات کے پاس اپنے وطن اور لوگوں کے دفاع کے لیے بہترین اور موثر ذرائع موجود ہیں۔

رہنماؤں نے خطے میں دیگر جگہوں پر تنازعات کو کم کرنے اور ختم کرنے کے لیے اپنے اجتماعی سفارتی موقف کا استعمال جاری رکھنے کا عہد کیا۔

شیخ محمد اور بائیڈن نے دو ریاستی حل کے امکانات کے تحفظ کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور یقین دلایا کہ ابراہیم معاہدے کے فوائد فلسطینیوں کو بھی پہنچتے ہیں۔

رہنماؤں نے عراق کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور عراق کے بجلی کے گرڈ کو جی سی سی کے رکن ممالک سے مربوط کرنے کے لیے تاریخی معاہدوں کا خیرمقدم کیا اور عراق کو وسیع تر خطے میں مزید ضم کرنے والے دیگر منصوبوں کا خیرمقدم کیا۔

بائیڈن نے نوٹ کیا کہ متحدہ عرب امارات عالمی سطح پر تیزی سے بڑھتی ہوئی امریکی اقتصادی شراکت داروں میں سے ایک ہے اور امریکی معیشت میں ایک اہم سرمایہ کار ہے۔

انہوں نے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر متحدہ عرب امارات کے اقتصادی اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسرائیل، بھارت اور انڈونیشیا کے ساتھ اس کے حالیہ آزاد تجارتی معاہدے اور اردن اور مصر میں نئی ​​سرمایہ کاری کو خوش آئیند قرار دیا۔

رہنماؤں نے اپنی وفود کو تجارتی شراکت داریوں کو گہرا اور وسعت دینے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات اور ریاستہائے متحدہ کے درمیان ایک وسیع تر اسٹریٹجک فریم ورک معاہدے پر بات چیت کرنے کا کام سونپا۔

صدر بائیڈن نے مالی جرائم اور غیر قانونی رقم کے بہاؤ کے خلاف جنگ میں اپنی پالیسیوں اور نفاذ کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے یو ای ای کی کوششوں کو تسلیم کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان وسیع اور پائیدار تعلیمی، ثقافتی اور صحت کی شراکت داری کو اجاگر کیا۔

بائیڈن نے ایک قابل اعتماد اور ذمہ دار فراہم کنندہ کے طور پر عالمی توانائی کے تحفظ کے لیے متحدہ عرب امارات کی طویل عرصے سے وابستگی کا خیرمقدم کرتے ہوئے موسمیاتی کارروائی، توانائی کی منتقلی، اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کی ترقی میں اس کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔

شیخ محمد نے بائیڈن کو 2023 میں متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والے کوپ28 میں شرکت کی دعوت دی۔ دونوں رہنماؤں نے اماراتی اور امریکی حمایت اور سرمایہ کاری کے ساتھ اسرائیل اور اردن کے درمیان پانی اور شمسی توانائی کے انتظامات کو مستقبل کی علاقائی شراکت داری کے نمونے کے طور پر شروع کرنے کا ذکر کیا۔ .

بائیڈن نے اپنے متعلقہ موسمیاتی ایلچی جان کیری اور ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر سے کہا کہ وہ اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ماحولیاتی اور صاف توانائی کے شعبے میں نئے مواقع تلاش کریں۔

امریکی صدر  نے یو اے ای کی کامیاب ایکسپو 2020 دبئی کو سراہا جس نے یو اے ای کو عالمی تقریبات کے کنوینر کے طور پر پیش کیا جو پائیداری، جدت طرازی اور مکالمے کو فروغ دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button