متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارت انے والی مسافروں کو انتباہ، درج ذیل قواعد پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آپکی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ ریجکٹ ہو سکتی

خلیج اردو آن لائن:
کورونا وبا کے بعد متحدہ عرب امارات میں زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی اور بیرون ملک پروازوں کو بھی جزوی طور پر بحال کیا جارہا ہے۔ تاہم زندگی کا معمول کی طرف لوٹنا کورونا کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل سے مشروط ہے۔
کورونا کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا یو اے ای کے اندر مقیم رہائشیوں اور بیرون ملک سے آنے والے مسافروں پر لازم ہے۔

بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے سفر سے پہلے کورونا کا پی سی آر ٹٰیسٹ کرونا لازم قرار دیا گیا ہے۔ جو کہ سفر سے تقریبا 96 گھنٹۓ پہلے کروانا ہوگا اور بورڈنگ سے پہلے اس کی اصل منفی رپورٹ دیکھانی ہوگی۔
تاہم، حال ہی میں متعدد ایئر لائنز کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ سفر سے پہلے کروائے گئے کورونا ٹیسٹ کی اصل رپورٹ قابل قبول ہوگی۔ رپورٹ کی کاپی، ہاتھ سے لکھی ہوئی رپورٹ، اور رپورٹ کی الیکٹرونک کاپی قابل قبول نہیں ہوگی۔

مزید برآں، ٹیسٹ یو اے ای حکام کی جانب سے یا آپ کے ملک کی حکومت کی جانب سے نامزکردہ لیبارٹری سے کروانا ہوگا۔
جیسا کہ حال ہی میں ایئر انڈیا ایکسپریس کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ  بھارت سے یو اے ای آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ انڈٰین کونسل فار میڈیکل ریسرچ یا پیور ہیلتھ کی جانب سے نامزد کردہ لیبارٹری سے کروانا ہوگا۔

ایئر لائن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ "رپورٹ لیبارٹری کے لیٹر ہیڈ پر ہونی چاہیے اور باقاعدہ طور پر دستخط اور مہر شدہ ہونی چاہیے۔ اور ہاتھ سے لکھی یا رپورٹ کی فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی”۔
یو اے ای کی دیگر ایئر لائنز جیسا کہ اتحاد اور ایمریٹس ایئر لائن کی جانب سے بھی کچھ ایسے ہی اعلانات کیے گئے ہیں۔
ایمریٹس ایئر لائن کی جانب سے کہا گیا ہےکہ” کورونا کی پرنٹ شکل میں اصل رپورٹ لائیں، رپورٹ کے نتائج کا میسج یا ڈیجیٹؒل رپورٹ قابل قبول نہیں ہوگی۔ اور رپورٹ کی اصل پرنٹ کاپی کے بغیر آپ سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی”۔

اتحاد ایئر لائن کی جانب سے اپنے مسافروں کو نصیحت کی گئی ہے کہ وہ رپورٹ کی اصل کاپی ہمراہ رکھیں جوانہیں جہاز پر سوار ہونے سے پہلے دیکھانی ہوگی۔
تاہم، یاد رہے کہ 12 سال سے کم عمر بچے اور معزو افراد کو اس پابندی سے استشنا حاصل ہے۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button