متحدہ عرب امارات

والدین کے انٹری پرمٹ پر شیر خوار بچے کو بھی یو اے ای آنے کی اجازت پر والدین حکام کے شکرگزار

7 ماہ کے بیٹے امین الدین کو یو اے ای لانے کے لیے صرف اس کے پاسپورٹ کی ضرورت پڑی، والد

خلیج اردو آن لائن: متحدہ عرب امارات آنے والے والدین اپنے نوزائیدہ بچے کو انکے انٹری پرمٹ پر متحدہ عرب امارات لانے کی اجازت پر حکام کے شکر گزار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 30 سالہ بھارتی نژاد یو اے ای کی رہائشی قمرالدین بن نجم الدین نے گلف نیوز کو بتایا کہ انکے 7 ماہ کے بیٹے امین الدین کو یو اے ای لانے کے لیے صرف اس کے پاسپورٹ کی ضرورت پڑی۔ قمرالدین کا مزید کہنا تھا کہ ” میرے اور میری بیوی کے پاس صرف ICA  کی منظوری اور اپنے  اصلی ویزے تھے”۔

قمرالدین نے بتایا کہ یو اے ای پہچنے پر اسے بچے کا انڑی پرمٹ حاصل کرنے کی گارنٹی دینے کے لیے ایک بیل بانڈ (سند کفالہ) پر دستخط کرنا پڑے اور مزید پراسیس کے لیے اپنا اور اپنے بیٹے کا پاسپورٹ امیگریشن سنٹر پر جمع کروانا پڑا۔

قمرالدین کی جانب سے دستخط کیے گئے بیل بانڈ کی کاپی گلف نیوز نے حاصل کی ہے، جس میں لکھا ہے کہ ” میں اس وعدہ نامے میں درج ذمہ داریوں پورا نہ کرنے کی صورت میں تمام شرائط و ضوابط پر عمل کرنے کا وعدہ کرتا ہوں اور مخصوص وقت ختم ہوجانے کی صورت میں 5 ہزار درہم جرمانے بھرنے کا وعدہ کرتا ہوں”۔

قمر الدین نے مزید بتایا کہ ” وہ اور اس کی فیملی کوالالمپور، ملائیشیا سے یو اے ای کا سفر کر رہی تھی۔ اور ہمارا بچا بھی ہمارے ساتھ تھا۔ ہم سب کے پاس ICA  کی اپرول تھی۔ یو اے ای پہچنے پر ہمیں سند کفالہ یعنی بیل بانڈ پر دستخط کرنے پڑے۔ ہمارے یو اے ای پہنچے کے تین دن کے اندر میں نے ہمارے بیٹے کا انٹری پرمٹ حاصل کر لیا”۔

ایک اور بھارتی تارک وطن لکشمی بھی اس پراسیس کی شکرگزار ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اور اس کا نومولود بچہ اس کے باپ سے مل پائیں ہیں۔

لکشمی نے بتایا وہ اور اس کے بیٹا سند کفالہ پر یو اے ای آئے، اس کےپاس اپنا ویزا تھا اور GDRFA  کی منظوری۔  لیکن یو اے ای پہچنےپر ہم اپنے بچے کے لیے انٹری پرمٹ حاصل نہیں کر پائے کیوںکہ اس کا پیدائش کا سرٹیفکٹ ابھی تصدیق شدہ نہیں تھا۔ تاہم انہوں نے اپنے بیٹے کےلیے وزٹ ویزا حاصل کر لیا تھا۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button