عالمی خبریں

شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 6 فضائی مہموں میں 25 افراد کو ہلاک کرنے کا انکشاف

خلیج اردو
برطانوی میڈیا کے مطابق اپنی آنے والی سوانح عمری میں شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں دوران ڈیوٹی 25 افراد کو ہلاک کیا تھا۔

ہیری نے سوانح عمری ’اسپیئر‘ میں لکھا ہے کہ پہلے افغانستان میں 2007-2008 کے دوران فضائی حملوں میں فارورڈ ایئر کنٹرولر کے طور پر صوبہ ہلمند میں خدمات انجام دیں پھر 2012-2013 کے درمیان اٹیک ہیلی کاپٹر اڑایا۔

38سالہ ہیری اگلے ہفتے 10 جنوری کو اپنی کتاب، اسپیئر، کو ریلیز کرنے والا ہے، جس میں اس نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے بطور پائلٹ افغانستان میں 6 مشن کیے جس کی وجہ سے وہ "انسانی جانیں” لے گئے۔

ڈیوک آف سسیکس، جو فوج میں ‘کیپٹن ویلز’ کے نام سے جانا جاتا تھا، نے لکھا کہ اس نے مارے جانے والوں کو ‘ عام لوگوں کے طور پر’ نہیں بلکہ اس نے ‘شطرنج کے مہروں کی طرح خیال کیا،ہیری نے کہا کہ اسے ایسا کرنے پر نہ تو فخر ہے اور نہ ہی شرمندگی ہے۔

اپاچی ہیلی کاپٹر کی ناک پر نصب ویڈیو کیمروں نےمشن کے دوران ہلاکتوں کا اندازہ لگانے کے قابل بنایا اور اموات کی شمار کی تعین کو یقینی بنایا کہ اس نے کتنے افراد کو ہلاک کیا ہے۔

شہزادے نے امریکہ میں 9/11 کے حملے اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی وجہ سے اپنے اقدامات کو جواز کے طور پر پیش کیا ہے ۔

انہوں نے لکھا ہے کہ ذمہ دار اور ان کے ہمدرد "انسانیت کے دشمن” ہیں اور ان سے لڑنا انسانیت کے خلاف جرم کا انتقام ہے۔

20 سال کے فوجی قبضے کے بعد اگست 2021 میں امریکہ کی قیادت میں غیر ملکی افواج افغانستان سے نکل گئیں جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

10 جنوری کو شائع ہونے والی پہلے سے ہی متنازعہ کتاب میں ہیری نے پہلی بار ان طالبان جنگجوؤں کی تعداد کے بارے میں بات کی جو اس نے اپنی سروس کے دوران ہلاک کئے تھے۔

ہیری نے 10 سال تک برطانوی فوج میں کپتان کے عہدے تک بڑھتے ہوئے خدمات انجام دیں، ہیری نے فوج میں اپنے گزرے ہوئے وقت کو اپنے ابتدائی سالوں کے طور پر بیان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button