متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کی کمپنی اگر کہے کہ بقایا جات ادا کرنے کیلئے فنڈ نہیں تو کیا کیا جائے؟

یکم نومبر 2020
دبئی: خلیج ٹائمز کے ایک صارف نے سوال پوچھا ہے جس کا جواب ہمارے صارفین کیلئے اور متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والوں کیلئے مفید ہو گا۔

سوال: میں نے ایک عجمان میں واقعے کمپنی میں 11 سال کیلئے کام کیا۔ حال ہی میں انہیں تنخواہوں کی ادائیگی کا کافی مسئلہ رہا ہے جس کی وجہ سے میں نے انہیں اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ اب میں اپنے سروس کے اختتام کے مراعات جیسے گریجوٹی فند اور دیگر فوائد کے حوالے سے فکرمند ہوں کیونکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس مناسب فنڈز نہیں ہیں۔

جواب: آپ کے سوال سے ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ کے کنٹریکٹ کے مطابق آپ نے استعفی دینے سے پہلے ایک مہینہ پیشگی نوٹس دیا ہوگا۔ اس صورت میں 1980 کا وفاقی قانون نمبر 8 اپلائی ہوگا جو متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے متعلق ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ متحدہ عرب امارات میں ایک سال کی ملازمت کے بعد سروس کے اختتام پر سروس ختم کے کے فوائد ملتے ہیں اور آپ نے 11 سال ایک کمپنی میں ملازمت کی ہے۔ یہ اپہلے پانچ سالوں کیلئے ٓپ کے ہر سال کے حساب سے 21 دن کی تنخواہ کے برابر ہوتی ہے اور پانچ سال بعد ہر سال کے حساب سے 30 دن کی سیلری کے برابر ہوتی ہے۔

یہ ملازمت کے قانون کے آرٹیکل 132 کے عین مطابق ہے۔ اگر آپ کا عامر آپ کو ملازمت کے اختتام کے فوائد نہیں دیتا اور آُ کی سیلری بھی ادا نہیں کرتا تو آپ وزارت انسانی وسائل اور امریٹائزیشن کے پاس شکایت درج کر سکتے ہیں۔ ایک بار آپ کے حق میں عدالتی فیصلہ آتا ہے تو آپ کی کمپنی آپ کو واجب الادا رقم دینے کی پابند ہوگی۔

اگر آپ کی کمپنی پھر بھی آُ کو رقم ادا نہیں کر پاتی تو آپ کی رقم کی ادائیگی کیلئے کمپنی اپنی اشیاء بیچ کر آپ کو رقم ادا کرے گی۔ یہ قانون کے آرٹیکل 4 کے مطابق ہے جس کے مطابق کمپنی اپنے ملازمین کو واجب الادا رقم دینے کی پابند ہے اور اس کے ان کے متروکہ و غیر متروکہ جائیداد کو بیچ کر ملازم کا حق دیا جائے گا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button