پاکستانی خبریں

فیض آباد دھرنا کمیشن نے شہباز شریف کی سابق پنجاب حکومت کو دھرنے میں ہونے والے خون خرابے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فیض حمید کو کلین چٹ دیدی

خلیج اردو
اسلام آباد:فیض آباد دھرنا کمیشن نے شہباز شریف کی سابق پنجاب حکومت کو دھرنے میں ہونے والے خون خرابے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فیض حمید کو کلین چٹ دیدی۔۔۔۔رپورٹ میں کہا گیا ہے فیض حمید نے حکومت کی درخواست پر وہ کام کیا جس کا انہیں اعلیٰ عسکری حکام نے حکم دیا۔

 

فیض آباد دھرنا کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دیتے ہوئے شہبازشریف کی سابق پنجاب حکومت خون خرابے کی ذمہ دارقرار دے دیا۔ 149 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کی پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت نے دھرنے کا سبب بننے والے سوشل میڈیا پروپیگنڈے کے خلاف ایکشن لینے میں کوتاہی برتی۔

 

جب ٹی ایل پی نے لاہور میں دھرنا دیا تو اس وقت کی پنجاب حکومت نے دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے یا مذاکرات کے بجائے اسلام آباد جانے دیا۔ دراصل صوبائی حکومت غافل اورکمزور رہی جس کے باعث خون خرابہ ہوا۔

 

رپورٹ میں فیض حمید پر لگے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے وفاقی حکومت نے آئی ایس آئی سے درخواست کی کہ وہ دھرنا کرنے والی جماعت کی قیادت تک رسائی میں مدد دے،اس پر اس وقت کے آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی نے فیض حمید کو ٹاسک سونپا۔ٹی ایل پی قیادت سے حکومت کی منشا کے مطابق معاہدہ ہوا جس پر فیض حمید کے دستخط پر اس وقت کے وزیراعظم، وزیرداخلہ نے اتفاق کیا۔

 

رپورٹ کے مطابق ٹی ایل پی کے ساتھ ایجنسی کے تعاون سے جو معاہدہ ہوا اس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔ کمیشن کے سامنے اس وقت کے وزیر شاہد خاقان عباسی، وزیر داخلہ احسن اقبال اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان میں کسی ادارے یا اہلکار کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا

 

رپورٹ میں کہا گیا ہے حکومتی پالیسی میں خامیوں کی وجہ سے فیض آباد دھرنے جیسے واقعات کو ہوا ملتی ہے، امن عامہ حکومت کی ذمہ داری ہے دیگر شعبوں کومداخلت سے گریزکرنا چاہیے،دوسری طرف اٹارنی جنرل آفس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع نہیں کرائی گئی۔ اس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد وفاقی کابینہ سے منظور باقی ہے۔ اس کے بعد ہی اسے عدالت عظمیٰ میں جمع کرایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button