متحدہ عرب امارات

حوثیوں کے حملے میں زخمی ہونے والا پاکستانی شہری : یہ میرے لیے بھیانک دن تھا، ابوظبہی میں کام جاری رکھوں گا

خلیج اردو
ابوظبہی : سید نور خان جو حوثی باغیوں کے متحدہ عرب امارات پر ہونے والے حملے میں شدید زخمی ہوا تھا ، اب ابوظبہی میں کام کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

33 سالہ سید نور ولی خان جو پاکستانی ڈرائیور ہے، ان چھ افراد میں شامل تھا جو ابوظبہی آئل کارپوریشن پر حوثی باغیوں کے حملے کے دوران زخمی ہوا تھا۔

وہ ان تین افراد کے حوالے سے جو اس دھماکے میں ہلاک ہوئے ، کافی افسردہ ہے۔

وہ اس دن کو ایک بدقسمت دن سمجھتے ہیں، جب ٹینکر دھماکہ ہوا اور یہ سب اتنا اچانک تھا کہ ہمیں کوئی سمجھ نہیں آرہی تھی۔ ہم نے کام کی جگہ پر تمام حفاظتی مشقیں کیں تھیں اور ہمیں معلوم تھا کہ ایسی صورت حال سے کیسے نمٹا جائے تاہم جب معلوم ہوا کہ زخموں کی شدت زیادہ ہے اور بدقسمتی سے ہم قیمتی زندگیوں کو کھو گئے۔

پاکستانی شہری نے ایک اسپتال میں سرجری کروائی اور برجیل میڈیکل سٹی میں اپنی صحت سے بحالی مکمل کی۔مجھ سے خون بہہ رہا تھا اور مجھے اسپتال لے جایا گیا تھا۔ مجھے پہلے تین دن سے زیادہ کچھ یاد نہیں ہے۔

ڈاکٹروں نے میرے بائیں کندھے پر پھنسی ہوئی ایک غیر ملکی چیز کو ہٹا دیا تھا۔ سرجری کے بعد مجھے بحالی کیلئے برجیل میڈیکل سٹی منتقل کیا گیا تھا اور ہفتہ کو ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے اپنے ہاتھ پر لگے حفاظتی پاؤچ کو درست کرتے ہوئے کہا کہ اپنی روزانہ دوائیں لے رہا ہوں – تین مختلف گولیاں اور میرے زخم ایک ہفتے میں مکمل طور پر ٹھیک ہونے کی امید ہے۔ میں فروری کے پہلے ہفتے تک آرام کروں گا۔

مسٹر خان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے وزیرستان سے ہے۔ گھر واپس آنے والے اس کے خاندان کے افراد نے کچھ راتیں بے خوابی میں گزاریں اور وہ اب بھی بے چین اور خوف زدہ ہیں۔

وی امید ظاہر کرتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی دانشمندانہ قیادت جاری مسائل کو حل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پختہ یقین ہے کہ دہشت گردی کے ان حالات کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔ میں ابوظہبی میں کام کرتا رہوں گا۔ میں نے اپنا کیریئر یہاں بنایا اور ایک مستحکم تنخواہ حاصل کر رہا ہوں

سید نور خان نے بتایا کہ ابوظبہی رہنے کی بہترین جگہ ہے جہاں وہ ہمیشہ رہے گا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button