خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: عدالت نے کام کی جگہ پر حادثے میں معذور ہونے والے کارکن کو 250,000 درہم معاوضہ کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔

خلیج اردو: ایک تعمیراتی کارکن، جو اونچائی سے گرنے کے بعد مستقل طور پر اس وقت معذور ہو گیا جب وہ ایک سہارے، جس پر وہ کھڑا تھا منہدم ہو گیا، تاہم اسے ان زخموں کے معاوضے میں 250,000 درہم دیا گیا ہے۔

ابوظہبی کورٹ فار فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز نے کنسٹرکشن فرم کو ہدایت کی، جہاں ایشیائی متاثرہ شخص کام کرتا تھا، اسے تعمیراتی جگہ کے لیے ضروری حفاظتی تقاضے فراہم کرنے میں ناکامی کا قصوروار ٹھرایا اور اسے معاوضے کی رقم ادا کرنے کی ہدایت کی۔

سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ یہ شخص، جسکی عمر 40 کی دہائی کے اواخر میں داخل ہوچکی ہے، ابوظہبی میں ایک نئی عمارت کی چھت پر کام کر رہا تھا جب وہ جس تختہ پر کھڑا تھا اس سے گرا جو 10 میٹر کی بلندی پر تھا اور پھر وہ ایک ٹھوس چیز پر جا گرا۔

شدید زخمی ہونے کے بعد اسے ہسپتال لے جایا گیا۔

فرانزک رپورٹ میں بتایا گیا کہ کارکن کو ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگی تھی جو کہ 45 فیصد مستقل معذوری کے برابر ہے، اور اس وجہ سے اسکے چلنے کی صلاحیت بھی تقریباً 30 فیصد متاثر ہوئی تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ مجروح شخص اپنے جسم پر لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے تعمیراتی کارکن کے طور پر مزید فرائض سرانجام نہیں دے سکتا۔

فوجداری عدالت نے اس سے قبل تعمیراتی فرم کو حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی اور ایشیائی کارکن کو زخمی کرنے کا قصوروار ٹھہرایا۔

کارکن نے تعمیراتی فرم کے خلاف سول مقدمہ دائر کیا، جس میں اس نے جسمانی، اخلاقی اور مادی نقصانات کے لیے درہم 600,000 درہم معاوضے کا مطالبہ کیا ۔

اس شخص نے اپنے مقدمے میں کہا کہ ورک سائٹ حادثے کے نتیجے میں اسے مستقل معذوری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اب کوئی جسمانی کام نہیں کر سکتا اور وہ اپنے خاندان کا واحد کمانے والا ہے۔

تمام فریقین کو سننے کے بعد، جج نے فیصلہ کیا کہ کمپنی کو کارکن کو 250,000 درہم ہرجانے کی تلافی کرنی چاہیے۔

تعمیراتی فرم کو یہ بھی کہا گیا کہ وہ مزدور کے قانونی اخراجات ادا کرے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button