خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: عدالت نے نرسری کے مالک اور ایک ٹیچر کو لڑکی کا چہرہ پر جھلسانے پر اسکے والد کو 10،000درہم ادا کرنے کا حکم دے دیا

خلیج اردو: ایک نرسری اسکول کے مالک اور ایک استاد کو ایک بچے کے والد کو عدالت نے 10,000درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے، کیونکہ اس نے ایک لڑکی کا چہرہ گرم موم سے جھلسا دیا تھا جو کلاس روم میں ہی رہ گیا تھا۔

ابوظہبی کی فرسٹ انسینس عدالت نے دونوں کو حکم دیا کہ وہ والد کو معاوضہ ادا کریں کیونکہ وہ غفلت کے باعث بچے کو جلانے کا قصوروار پائے گئے۔

سرکاری عدالتی دستاویزات کے مطابق، بچے کے والد نے استاد اور نرسری کے مالک کے خلاف مقدمہ دائر کیا، جس میں دونوں کی لاپرواہی کی وجہ سے ان کی بیٹی کے جھلس جانے کے بعد خاندان کو ہونے والے نقصانات کے لیے 100,000 درہم معاوضے کا مطالبہ کیا گیا۔

اپنے مقدمے میں، اس شخص نے کہا کہ اس کی چھوٹی بچی دوسری ڈگری کے برن کا شکار ہوئی جب استاد نے بچوں کے کلاس روم میں کسی بالغ کی نگرانی کے بغیر گرم موم کا پیسٹ چھوڑ دیا۔

والد نے مزید کہا کہ انہیں علاج اور دیگر اخراجات کے علاوہ نقل و حمل کے اخراجات میں مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ بیٹی کے زخمی ہونے کی وجہ سے اہل خانہ نفسیاتی دباؤ کا بھی شکار تھے۔

عدالت کی طرف سے تفویض کردہ ایک فرانزک ڈاکٹر کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی کا چہرہ دوسرے درجے کا جھلس گیا تھاجس کا علاج کردیا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں اسکو جلد پر زخم یا خرابی یا کوئی مستقل معذوری نہیں ہوئی۔

ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے اس سے قبل استاد اور نرسری کے مالک پر ہر ایک پر 15,000 درہم جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ وہ غفلت کے مرتکب پائے گئے تھے۔

تمام فریقین کو سننے کے بعد، سول کورٹ کے جج نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے مدعا علیہان کو مدعی کو 10,000 درہم ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ والد کے قانونی اخراجات بھی ادا کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button