پاکستانی خبریں

میری گرفتاری سے ہونے والا نقصان عمران خان سے وصول کیا جائے، احسن اقبال کا نارووال اسپورٹس کمپلکس میں بریت کے بعد مطالبہ

خلیج اردو

عاطف خان خٹک

اسلام آباد : پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کی عدالت عالیہ  نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کا ریفرنس خارج کر دیا۔۔۔ عدالت نے کیس کو سیاسی انجنیئرنک کا بہترین کیس قرار دیتے ہوئے نیب پر برہمی کا اظہار کیا۔

 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سپریم کورٹ نے سیاسی انجینئرنگ پر فیصلہ جاری کیا تھا، کیا یہ سیاسی انجینئرنگ کا بہترین کیس نہیں؟ عدالت نے استفسارر کیا کہ نیب آرڈیننس میں کیا آپ کے پاس ایسا کرنے کا اختیارہے؟ کون ذمہ دارہے؟ نیب نےسیاست دانوں اور بیوروکریٹ کا استحصال کیا ہے ۔ آپ نے احد چیمہ کو 3 سال گرفتار رکھا، وہ باعزت بری ہوگئے۔ احد چیمہ بہترین افسر تھے،کون ذمہ دار ہے اس سب کا؟

 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ شہریوں کی بھلائی کے لیے شروع کیے گئے پراجیکٹ کو روک دیا۔کیا کوئی مارشل لاء لگا تھا جو ایسا کرنا ضروری تھا؟ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کا ریفرنس خارج کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کیس کو سابق وزیر اعظم عمران خان کا سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسپورٹس کمپلکس کی تاخیر پر خرچ ہونے والی اضافی رقم عمران خان سے وصول کی جائے۔

 

یاد رہے کہ نیب نے احسن اقبال کو 23 دسمبر 2019 کو نارووال سٹی کمپلس میں اختیارات کے غلط استعمال پر گرفتار کیا۔ 25 فروری 2020 کو احسن اقبال کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی ملی۔ 18 نومبر 2020 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہوا۔احتساب عدالت نے 23 فروری 2022 کو احسن اقبال کی بریت کی درخواست مسترد کی جس کے خلاف احسن اقبال نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

 

اس وقت کی حکومت نے اس کیس کو بے ضابطگیوں کی اعلی مثال قرار دیتے ہوئے میڈیا میں بیانیہ بنایا تھا کہ احسن اقبال نے اختیارات کا غلط استعمال کرکے ذاتی فائدہ لینے کی کوشش کی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button