پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید کو 10 سال قید کی سزا سنا دی

خلیج اردو: صوبہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی) کے سربراہ حافظ سعید اور تنظیم کے دیگر اعلی رہنماؤں کو دہشت گردی کیلئے مالی اعانت فراہم کرنے کے معاملے سے متعلق کم از کم دو مقدمات میں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالتی حکم کے مطابق حکام کو دس ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ حافظ سعید کی جائیدادیں ضبط کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ عبدالرحمن مکی ، جو سعید کے بہنوئی اور جے یو ڈی میں دوسرے نمبر پر کمانڈر ہیں ،ان کو بھی دہشت گردی کیلئے مالی اعانت فراہم کرنیکے مقدمات میں شریک ساتھی ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

دونوں الزامات کی سزا – ہر ایک پانچ سال – بیک وقت چلے گی۔

عدالتی احکامات کیمطابق چونکہ اس مجرم کو پہلے ہی اسی عدالت کے ذریعہ بتاریخ 12.02.2020 پر سزا سنائی جا چکی ہے ، لہذا اس معاملے میں اس کو جو سزا دی گئی ہے وہ بھی مذکورہ معاملات میں بیک وقت سزا کے ساتھ چلائی جائے گی۔

جماعت الدعوۃ حافظ سعید کے زیر انتظام ایک رفاہی ادارہ ہے۔

جے یو ڈی کے مذکورہ رہنماؤں کے علاوہ ، ظفر اقبال اور یحیی مجاہد کو بھی انسداد دہشت گردی عدالت نے 10.5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

اس کیس کی سماعت پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے دائر کی تھی ، جس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک کے جج ارشاد حسین بھٹہ نے کی۔

فیصلے کا اعلان گواہوں کے بیانات کی جانچ پڑتال کے بعد کیا گیا جس پر عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ ملزمان قصوروار ثابت ہوئے ہیں۔

تازہ ترین فیصلہ سعید اور اس کی تنظیم کے ممبروں کے خلاف 2019 میں سی ٹی ڈی کے ذریعہ جے یو ڈی کی نگرانی میں کام کرنے والے مختلف تنظیموں کے ذریعے دہشت گردی کی مالی اعانت ، دہشت گردی کی سہولت اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے الزامات کے تحت درج کم از کم 23 مقدمات کا ایک حصہ ہے۔

مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11-N کے تحت درج کیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق ، مقدمات کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے کالعدم تنظیموں کے اثاثوں کا انتظام کرکے دہشت گردی کی مالی اعانت کا ارتکاب کیا اور فنڈ اکٹھا کرنے میں ان کی مدد کی۔

ایک اور معاملے میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں دہشت گردی کی مالی اعانت کے الزام میں پہلے ہی سزا پانے والے حافظ سعید کی قید کی مدت میں اب تازہ ترین فیصلے کے بعد توسیع کردی جائے گی۔ انہیں جولائی 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت نے جے یو ڈی کے دیگر رہنماؤں کو کم از کم چھ مقدمات میں قید کی سزا سنائی تھی۔

سعید کو گزشتہ ایک دہائی میں متعدد بار گرفتار کیا گیا ہے اور رہا کیا گیا ہے۔ انہوں نے 2008 کے ممبئی محاصرے میں بھی امریکیوں سمیت 160 افراد کو ہلاک کرنے سمیت عسکریت پسندی میں کسی بھی طرح کے ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔ امریکہ نے حافظ سعید کو سزا دلانے والی معلومات کے عوض $ 10 ملین ڈالر انعام کی پیشکش بھی کی تھی۔

پاکستان پر عالمی دباؤ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے ، خاص طور پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی طرف سے ، جس نے پاکستان کو گرے لسٹ سے باہر نکلنے کیلئے اس امر کو ایک مجبوری بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button