پاکستانی خبریںٹپس / سٹوری

آڈیو لیکس اور دیگر الزامات پر سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو نوٹس جاری کردیا

خلیج اردو

اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم اجلاس۔۔کونسل نے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایات پر انہیں نوٹس جاری کردیا۔۔اجلاس میں 29 شکایات کا جائزہ لیا گیا جس میں سے 19 مسترد کردیں گئی۔۔۔کونسل نے من گھڑت شکایات دئر کرنے والوں کے وکلا کو انتباہ جاری کردیا۔

سپریم جوڈیشل کونسل کی اج کے اجلاس کا علامیہ جاری۔۔۔۔کونسل نے 2_3 کی اکثریت سے سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایات پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 روز میں 10 شکایات پر جواب طلب کرلیا۔

 

کونسل نے جسٹس اعجاز الاحسن کے خلاف شکایت کے جائزے کیلئے کونسل دوبارہ تشکیل دی ۔اور جسٹس اعجاز الاحسن کے بجائے جسٹس منصور علی شاہ کونسل کا حصہ بنے۔ کونسل نے شکایات مسترد کردیں۔ کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کیلئے جسٹس سردار طارق کی جگہ جسٹس منصور علی شاہ کو کونسل میں شامل کیا ۔جسٹس سردار طارق کے خلاف شکایت کے ہمراہ متعلقہ مواد نہیں فراہم نہ ہونے پر کونسل نے شکایت کنندہ آمنہ ملک کو متعلقہ مواد فراہم کرنے کی ہدایت کی

 

اعلامیے کے مطابق ۔ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے علیحدہ آئینی باڈی ہے جس کا آخری اجلاس 12 جولائی 2021 کو سابق چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوا تھا۔ آج کے اجلاس میں کونسل کیلئے علیحدہ سیکریٹریٹ اور سٹاف کی ضرورت کو بھی زیر غور لایا گیا ۔علیحدہ سیکریٹریٹ کے قیام کیلئے رجسڑار چیف جسٹس کو ورکنگ پیپرز پیش کریں گے۔چیف جسٹس رپورٹ کا جائزہ کے بعد دیگر ممبران کو بھجوائیں گے

جسٹس مظاہر علی نقوی پر ناجائز طریقوں سےاثاثےبنانےاورمشکوک انداز میں خریدی گئیجائیدادوں کےالزامات ہیں۔۔۔ان کی مبینہ آڈیو لیکس کے بعد وکلا کی جانب سے ان کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔۔درخواست میں آرٹیکل دو سو نو کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button