متحدہ عرب امارات

آئیے جانتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر مہینے اتار چڑھاؤ کیوں آتا ہے

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی نے کرونا وبائی مرض کی وجہ سے متاثر ہونے پر رہائشیوں اور صارفین کی مدد کے لیے قیمتوں کو 2 درہم فی لیٹر سے نیچے برقرار رکھا۔

متحدہ عرب امارات میںفیول کی قیمتوں میں جولائی 2022 کے مہینے کے لیے 4 درہم فی لیٹر سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے جو حکومت کی جانب سے خوردہ ایندھن کی قیمتوں کو آزاد کرنے کے بعد سے اب تک کی بلند ترین قیمت ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ چھ سال قبل ڈی ریگولیشن کے بعد قیمتیں تقریباً 2.3 درہم فی لیٹر سے کم ہو کر ابتدائی چند مہینوں کے اندر 1.5 درہم کے لگ بھگ رہ گئیں۔

کرونا کی وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد یو اے ای کی وزارت توانائی نے رہائشیوں اور صارفین کو اس مشکل وقت کے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کے لیے 2 درہم فی لیٹر سے کم قیمتیں برقرار رکھی ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے تیل کی قیمتوں سے متعلق کب آزادی کا فیصلہ کیا؟

فیول پرائیس کی قیمتوں کو اگست 2015 میں ڈی ریگولیٹ کیا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات میں ایندھن کی قیمتیں وزارت توانائی کے ذریعے ہر مہینے کے آخری ہفتے میں ایڈجسٹ کی جاتی ہیں جس کے بعد امارات، ایڈنوک اور اینوک ہر مہینے کی پہلی تاریخ سے نئی قیمتوں کا نفاذ کرتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے تیل کی قیمتوں کو لبرائلائز یعنی آزاد کیوں کیا؟

متحدہ عرب امارات کی حکومت کے مطابق فیول پر سبسڈی دی جانے سے اس کا استعمال زیادہ ہوجاتا ہے اور کم تحفظ کم ہوتا ہے۔

اسی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے ایندھن کی قیمتوں کو آزاد کیا تاکہ ایندھن کی کھپت کو معقول بنانے اور طویل مدت میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ متبادل ایندھن کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

ایندھن کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ کیسے کی جاتی ہے؟

تیل کی قیمتیں پچھلے مہینے میں عالمی خام قیمت کے اتار چڑھاو کی بنیاد پر ایڈجسٹ کی جاتی ہیں جس پر ریٹیل ایندھن کی قیمتیں کے عالمی ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات سمیت یو اے ای کی وزارت توانائی کے ذریعہ ریگولیٹڈ مارجن پر مبنی ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button