متحدہ عرب امارات

ہیومن ریسورس کی ایک غلطی نے کمپنی کا 12 مہینوں کا نقصان کیا ، عدالت نے سابق ملازمہ کو ازالہ کرنے کی ہدایت کر دی

خلیج اردو
ابوظبہی : ایک کمپنی کی ایک سابق ملازمہ جو ملازمت سے برطرف ہونے کے باوجود ایک سال تک اپنی ماہانہ تنخواہ وصول کرتی رہی کو عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ کمپنی کو 12 مہینوں کی تنخواہ واپس کرے۔۔

یہ سب ہیومن ریسورس کی ایک غلطی کی وجہ سے ہوا جس نے کمپنی کو بارہ مہینے نقصان کرایا۔

ابوظہبی کورٹ فار فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز نے یہ حکم جاری کیا ہے جس میں خاتون کو 52,415 درہم کی رقم واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جسے آجر نے ستمبر 2020 سے ستمبر 2021 تک غلطی سے اس کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا تھا۔

سرکاری عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ آجر نے سابق ملازم کے خلاف مقدمہ دائر کرکے مطالبہ کیا تھا کہ وہ رقم واپس کرے۔

آجر نے مقدمے میں کہا کہ خاتون کا معاہدہ جولائی 2020 میں اس وقت ختم کر دیا گیا تھا جب وہ میڈیکل فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہی تھی۔

لیکن کمپنی کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کی ایک ادارہ جاتی غلطی کی وجہ سے ملازمہ کو 12 ماہ تک ماہانہ تنخواہ ملتی رہی حالانکہ وہ اب وہاں کام نہیں کر رہی تھی۔

غلطی کو محسوس کرنے کے بعد آجر نے خاتون سے رابطہ کیا اور اسے رقم واپس کرنے کو کہا، لیکن اس نے انکار کر دیا اور کمپنی کو معاملہ عدالت میں لے جانے کا اشارہ کیا۔

آجر نے خاتون سے مادی اور اخلاقی نقصانات کے معاوضے میں مزید 30,000 درہم ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا لیکن جج نے درخواست مسترد کر دی۔ تمام فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے خاتون کو 52,415 درہم واپس کرنے کا حکم دیا۔ جو وہ رقم ہے جو خاتون مفت میں وصول کرتی رہی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button