متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات اور جی سی سی ممالک میں ملازمت تبدیل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے 2022 بہترین وقت بتادیا گیا

خطے میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد 2022 میں اپنی ملازمتیں تبدیل کرے گی ، جس کے نتیجے میں آجروں کے درمیان ہنر کے لیے جنگ ہوگی

متحدہ عرب امارات اور دیگر جی سی سی ممالک میں ملازمت تبدیل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بہترین وقت بتادیا گیا ، خطے میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد 2022 میں اپنی ملازمتیں تبدیل کرے گی ، جس کے نتیجے میں آجروں کے درمیان ہنر کے لیے جنگ ہوگی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق بھرتی اور HR انڈسٹری کے ایگزیکٹوز تجویز کرتے ہیں کہ کورونا کی وبائی مرض نے متحدہ عرب امارات اور جی سی سی میں ملازمت کی منڈی کو بری طرح متاثر کیا ہے ، جس کی وجہ سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ’عظیم استعفیٰ‘ کارڈ پر ہے ، ‘عظیم استعفی’ ایک تھیم ہے جس کے بارے میں پوری دنیا کچھ مہینوں سے بات کر رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ 2022 میں جی سی سی میں آجائے گا ، جس میں 56 فیصد پیشہ ور افراد کا کہنا ہے کہ وہ اگلے 12 مہینوں میں اپنی ملازمتیں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مینیجنگ ڈائریکٹر ہیز گلف ریجن سارہ ڈکسن نے کہا کہ ان ارادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم توقع کرتے ہیں کہ آجروں کے درمیان ٹیلنٹ کے حصول کے لیے جنگ میں اضافہ ہوگا اور 2022ء میں داخل ہونے کے ساتھ ہی کشش اور برقرار رکھنے کی حکمت عملیوں پر کلیدی توجہ مرکوز ہوگی ، آجروں کے درمیان مسابقت کے نتیجے میں اعلیٰ صلاحیتوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور اسے برقرار رکھنا اب تنظیموں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے ، اس وقت تنخواہ ملازمتوں کو تبدیل کرنے کا بنیادی محرک بنی ہوئی ہے جبکہ کیرئیر کی ترقی پہلی وجہ ہے کہ ملازمین آجر کے ساتھ رہیں گے ، زیادہ تر ملازمین توقع کرتے ہیں کہ مستقبل میں ملازمت کے معیاری معاہدے کے حصے کے طور پر گھر سے کام کرنے کے اختیارات پیش کیے جائیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد متحدہ عرب امارات میں ملازمین کی ایک اچھی تعداد اور متعدد شعبوں میں بے کار کر دی گئی ، اس نے بہت سے ملازمین کو متبادل ملازمتوں کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کی ترغیب دی تاہم بھرتی اور HR کنسلٹنسی کوپر فِچ کے ایک حالیہ مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ متحدہ عرب امارات کی 41 فیصد فرموں نے 2021 میں تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافہ کیا ، 2022 میں 43 فیصد کاروبار تنخواہوں میں 10 فیصد اور اس سے زیادہ اضافہ کریں گے۔

بھرتی اور HR انڈسٹری کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں وبائی امراض کے بعد بحالی کی مدت میں سینئر کرداروں کی اچھی مانگ ہے ، منیجنگ ڈائریکٹر ہیز گلف ریجن سارہ ڈکسن نے کہا ہے کہ تجربہ کار اور تعلیم یافتہ سینئر پیشہ ور تمام ملازمتوں کے زمروں سے زیادہ جونیئر امیدواروں کے مقابلے میں زیادہ مانگ میں ہیں ، وبائی امراض کے بعد یہ معاملہ اور بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ بہت سے آجر تنظیم نو سے گزر چکے ہیں اور اب کاروباری ترقی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ہنر اور مہارت کے ساتھ سینئر رہنماؤں کی بھرتی کر رہے ہیں۔

اپ فرنٹ ایچ آر کے مینیجنگ ڈائریکٹر ولید انور نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں کمپنیاں بھی دوسرے ممالک سے زیادہ معاشی طور پر ٹیلنٹ کو حاصل کر رہی ہیں ، گلوبلائزیشن اور وبائی مرض نے متحدہ عرب امارات میں تنخواہوں اور پیکجوں کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر داخلے اور درمیانی درجے کے عہدوں کے لیے کمپنیاں بہت کم قیمت پر اور دنیا میں کہیں سے بھی ٹیلنٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے قابل ہیں اور یہاں تک کہ عالمی سطح پر اپنے کچھ کاروباری کاموں کو آؤٹ سورس بھی کرسکتی ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ UAE کا برانڈ ایک سرکردہ جاب مارکیٹ اور کام کرنے کی ایک بہترین جگہ کے طور پر ملک میں کارکنوں کو لانا آسان بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینئر کرداروں اور اعلیٰ ہنر مند عہدوں کے لیے پیکجز بہت زیادہ ہیں اور ان کے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے ، گذشتہ 18 مہینوں میں ہم نے ای کامرس اور آئی ٹی کے شعبوں میں ملازمتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے جو براہ راست وبائی امراض اور اس کے بعد آنے والے ڈیجیٹل انقلاب سے متاثر ہیں ، جیسا کہ معیشت کی بحالی جاری ہے اور سیاح اور زائرین متحدہ عرب امارات واپس آتے ہیں ، اسی لیے مہمان نوازی، ایف اینڈ بی اور ریٹیل سیکٹرز میں دستیاب ملازمتوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button