متحدہ عرب امارات

بیروت دھماکے غفلت یا میزائل حملے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں، لبنانی صدر

دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 150 سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں

 

خلیج اردو آن لائن: جمعہ کے روز لبنانی صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا کہ  بیروت میں ہونے والے خوفناک دھماکے یا تو حکام کی غفلت کا نتیجہ ہو سکتے ہیں یا پھر میزائل حملے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔

دھماکوں کے تین روز بعد ٹی وی پر انٹرویو کے دوران لبنان کے صدر مائیکل عون کا کہنا تھا کہ بیروت بندر گاہ پر ہونے والے دھماکے ” غفلت ہو سکتی ہے یا پھر غیرملکی میزائل یا بم حملے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں”۔

یاد رہے کہ دھماکوں کے بعد سرکاری طور پر یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ دھماکے کسی بیرونی میزائل حملے یا دھماکے کے نتیجے میں ہو سکتے ہیں۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 150 سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ان دھماکوں کے بعد لبنان کے قوم پرست، وکلا گروپس اور غیر ملکی سربراہان مملکت نے ان دھماکوں کی بین الاقوامی تحقیقات مطالبہ کیا تھا۔ تاہم  لبنان کے صدر کی جانب سے ایسے کسی بھی اقدام کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

انٹرویو کے دوران صحافی کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ دھماکوں کی بین الاقوامی تحقیقات سچ کو چھا دیں گی تو اس سوال کے جواب میں صدر کا کہنا تھا کہ "بیشک” ایسا ہی ہوگا۔

انٹریو سے کچھ دیر بعد لبنانی صدر عون نے ٹوئیٹر پر دوبار سے لکھا کہ ” دھماکوں کی بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبے کا مقصد حقائق کو مسخ کرنا ہے”۔

مزید برآں صدر نے جلد سے جلد انصاف کی فراہمی کو یقنینی بنانے کا عزم کیا اور انکا کہنا تھا کہ تحقیقات میں چھوٹے بڑے کسی بھی اہلکار کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ اور انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اب تک 20 کے قریب مشتبہ افراد کی تفشیش کی جا چکی ہے۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button