متحدہ عرب امارات

رانا ثنااللہ کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری رکھیں، عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اینٹی کرپشن حکام کو ہدایت کر دی گئی۔

خلیج اردو
راولپنڈی: پاکستان میں اینٹی کرپشن عدالت میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے رانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی۔ حکام نے موقف اپنایا کہ رانا ثنا اللہ ناتو عدالت میں پیش ہو رہے ہیں اور نا ہی گرفتاری دے رہے لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔

عدالت نے رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا مسترد کر دی تاہم اینٹی کرپشن ٹیم کو وزیر داخلہ کی گرفتاری کے لیےکوشش جاری رکھنے اور رانا ثناللہ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کی ہدایت دی۔

قبل ازیں ہفتے کو خصوصی عدالت کے جج غلام اکبر نے کرپشن انکوائری کے سلسلے میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے سامنے پیش نہ ہونے پر وزیر داخلہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے۔ جس پر تعمیل کیلئے اینٹی کرپشن ٹیم راولپنڈی سے اسلام آباد پہنچی۔

کوہسار تھانے کے ایس ایچ او نے مبینہ طور پر ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وارنٹ میں فیصل آباد کا پتہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو ثناء اللہ اور نہ ہی انہوں نے کوہسار کے آس پاس کے علاقے میں کوئی دفتر قائم کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم کے پاس نامکمل وارنٹ گرفتاری ہونے کے باوجود وزیر کو پھانسی دیے بغیر ہی وفاقی دارالحکومت سے روانہ ہوگئی۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق وفاقی وزیر رانا ثناءاللہ پر الزام ہے کہ انہوں نے کلر کہار میں بسم اللہ ہاؤسنگ سکیم میں دو فارم ہاؤسز مقررہ نرخ سے کم قیمت پر خریدے۔

Source: The Daily News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button