متحدہ عرب امارات

نجی طور پر فروخت کی اجازت ملنے کے بعد پاکستان میں نوجوانوں کی جانب سے روسی ویکسین سپٹنک V کی خریداری پر دھاوا بول دیا ،

خلیج اردو
05 اپریل 2021
کراچی : پاکستان میں ویکسین کی کمرشل فروخت کی اجازت ملنے کے بعد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں نوجوانوں کا روسی ساخت کی ویکسین تیزی سے خریدتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

پاکستان اس وقت فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز اور 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو سرکاری سطح پر مفت ویکسین پیش کر رہا ہے لیکن اس طرح یہ مہم اب تک سست روی کا شکار ہے اور گذشتہ ماہ ملک نے عام لوگوں کیلئے نجی شعبے کے ذریعہ تجارتی درآمد کی اجازت دی ہے۔

پہلے مرحلے میں روسی ویکسین سپٹنک V کو عام طور پر دو خوراکوں کے ایک پیکٹ کیلئے 12،000 پاکستانی روپے ($ 80) میں عام طور پر فروخت کیا گیا۔

زیادہ قیمت کے باوجود ، ویکسین پیش کرنے والے متعدد مراکز نے لمبی لمبی قطاریں لگائیں جس کیلئے کراچی میں کچھ قریب تین گھنٹے لوگ انتظار میں کھڑے رہے۔ ان میں زیادہ تعداد ان کی تھی جو حکومت کی مفت ویکسینیشن کے اہل نہیں تھے۔

اتوار کے روز کراچی کے ایک نجی اسپتال میں ویکسین لگنے کے بعد 34 سالہ سعد احمد نے رائٹرز کو بتایا کہ مجھے کافی خوشی ہے کیونکہ مجھے سفر کیلئے اس کی ضرورت تھی۔

جب سے ویکسین کی نجی فروخت شروع ہوگئی ہے ، حکومت اور درآمد کنندگان ابھی بھی قیمتوں کو لے کر متفق نہیں ہیں۔

پاکستان نے شروع میں درآمد شدہ ویکسین کو پرائس ٹیگ سے مستثنیٰ قرار دینے پر اتفاق کیا تھا لیکن بعد میں اس چھوٹ کو واپس لے لیا اور کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ قیمتیں طے کرے گا۔

ایک دوا ساز کمپنی جس نے پہلے ہی سپٹنک V کی 50،000 خوراکیں درآمد کی تھیں ، حکومت کو عدالت میں لے گئی ہے جہاں کمپنی نے عدالت سے حکم امتناع لیا ہے اور جب تک حکومت قیمتوں کا تعین نہیں کرتی تب تک یہ کمپنی اسے فروخت کر سکتی ہے۔

کراچی کے ساؤتھ سٹی اسپتال میں ویکسی نیشن دینے والے ڈاکٹر نشوا احمد نے رائٹرز کو بتایا کہ جیسے ہی صارفین کو اجازت دی گئی ، ویکسین لگانے کے بعد لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

رات گئے تک اسپتال کے باہر قطار کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔ شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اسپتال کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس اسپتال نے سپٹنک V کی 5 ہزار خوراکیں خریدی ہیں اور صرف دو دن میں اس کا تمام اسٹاک ختم ہوگیا جنہیں پہلے سے بک کرا دیا گیا تھا۔

عہدیدار نے بتایا کہ کمپنیاں جن میں پاکستان کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک شامل ہے ، نے عملے کے ٹیکے لگانے کیلئے بڑی مقدار میں خریداری بھی کی ہے۔

ملک میں نجی فروخت اس وقت شروع ہو رہی ہے جب ملک کرونا وائرس کی تازہ لہر سے نمٹ رہا ہے اور صحت کی سہولیات تیزی سے صلاحیت کے مطابق ہیں۔

وفاقی کابینہ کے وزیر اسد عمر نے ٹویٹر پر بتایا کہ اس وقت ملک میں مریضوں کی تعداد 3686 ہوگئی ہے جو وبائی مرض کرونا کے شروع ہونے کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں اب تک 687،908 کیسز اور 14،778 اموات کی اطلاع ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button