متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ایمریٹائزیشن کی پالیسی: سال کے اختتام سے پہلے اہداف کو پورا نہ کرنے پر کمپنیوں کو جرمانہ ہوگا

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن نے جمعرات کو نجی شعبے کی کمپنیوں سے مطالبہ دہرایا ہے کہ 50 سے زائد ملازمین رکھنی والی کمپنی جرمانے سے بچنے کے لیے ہنر مند ملازمتوں کے لیے دو فیصد کی ایمریٹائزیشن شرح کے حصول میں تیزی لائیں۔

اس سال کے شروع میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت نجی کمپنیوں کو اس سال کے آخر تک اماراتی اہداف کو پورا کرنے کے اہداف دیے گئے تھے۔ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے مئی 2022 میں 50 سے زیادہ ملازمین والے اداروں میں اعلیٰ ہنر مندوں سے سالانہ دو فیصد کی کم از کم ایمریتائزیشن شرح کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس سال دو فیصد اماراتی شرح کا حساب لگایا گیا ہے کیونکہ ہنر مند ملازمتوں میں کام کرنے والے ہر 50 غیر اماراتیوں کے لیے، متحدہ عرب امارات کے شہری کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اس فیصلے کا مقصد 2026 تک اماراتی شرح میں 10 فیصد اضافہ کرنا ہے۔

موہری میں امارات کے انڈر سیکرٹری سیف السویدی نے کہا کہ ہم اس سال کے اختتام سے قبل اماراتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے نجی شعبے کی کمپنیوں کی حمایت اور انہیں بااختیار بنانے کے خواہاں ہیں، ہم پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ قریبی تعاون کرتے ہیں، جو مستقبل کی ترقی اور تشکیل میں ایک کلیدی پارٹنر کے طور پر اس کے کردار پر اپنے یقین سے پیدا ہوتا ہے۔

ملازمت کے بازار کو منظم کرنے والے قوانین کی تعمیل نجی شعبے کی کمپنیوں اور ان کے ملازمین کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد نجی شعبے کی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور اسے عالمی کاروباری ماڈلز میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ کرنے کے قابل بنانا ہے اور نفیس پروگرام کے ذریعے متحدہ عرب امارات کے قومی ہنر مندوں کو ہنر مند ملازمتوں میں کام کرنے کے لیے راغب کرنا ہے جو ان کوششوں کا ایک سنگ بنیاد ہے۔

موہری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غیر تعمیل کرنے والی کمپنیوں کو مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا جو جنوری 2023 سے وصول کیے جائیں گے۔ ایک ٹویٹ میں اتھارٹی نے کہا کہ غیر تعمیل کرنے والی کمپنیوں سے جنوری 2023 سے ملازمت نہ کرنے والے ہر اماراتی کے لیے 72,000 درہم وصول کیے جائیں گے۔

موہری نے کہا ہے کہ نجی شعبے کی کمپنیاں جو ایمریٹائزیشن کے ہدف تک پہنچ جاتی ہیں، انہیں پہلی قسم کی درجہ بندی اور توتین پارٹنرز کلب کی رکنیت میں شامل کیا جائے گا جس کے تحت انہیں وزارت کی سروس فیس پر 80 فیصد تک رعایت دی جائے گی۔

درحقیقت اماراتی شرح پر پورا نہ اترنے والے اداروں پر ماہانہ 6,000 درہم کا مالی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جرمانہ جنوری 2023 سے شروع ہونے والے ہر متحدہ عرب امارات کے شہری پر عائد ہوگا جس کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button