متحدہ عرب امارات

دبئی میں دنیا کا پہلا میٹاورس ٹینکنالوجی پر مبنی کسٹمر سروس سنٹر قائم کر دیا جو صارفین کو ورچوئل طریقے سے صحت کی سہولیات فراہم کرے گا

خلیج اردو

دبئی:اگر آپ کو کسی جاگہ کوئی کام ہو لیکن آپ وہاں جانے سے قاصر ہیں تو ایسے میں آپ کیا کریں گے۔اس مسئلے کا حل سائنسدانوں نے ڈھونڈ نکالا ہے۔ اب آپ گھر بیٹھے کسی دوسری جگہ پر ٹیکنالوجی کے ذریعے ورچوئیل طریقے سے اپنے آپ کو حاضر کرکے اپنا کام کر سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے اس تیکنالوجی کو میٹاورس کا نام دیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کو شہریوں کی انگلیوںتک پہنچانے کا منصوبہ بنایا ہے۔محکمہ صحت نے پہلا میٹاورس کسٹمر ہیپینیس سنٹر شروع کیا ہے جس کے ذریعے ڈیجیٹل طریقے سے مخلتف طریقوں سے عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ اس نئے سروس سے عوام خود کسٹمر ہیپینیس سنٹر جانے کے بجائے گھر بیٹھے ہی سوالات کے جوابات اور مختلف خدمات حاصل کر سکیں گے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر صحت عبدالرحمن بن محمد آل اویس کا کہنا ہے کہ ورچوئل ٹیکنالوجی مستقبل میں متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔متحدہ عرب امارات صحت سمیت دیگر شعبوں میں جدت لایا ہے۔

ایمریٹس ہیلتھ سروسز کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین ڈاکٹر محمد سلیم کہتے ہیں کہ عرب  ہیلتھ2022 صحت کے شعبے میں میں نئی دریافتوں کیلئے ایک پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے دنیا کے پہلے ورچوئل لائسنسنگ سروس سینٹر کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا۔

حکام کے مطابق جو افراد اپنے معاملات کو حل کرنے کیلئے کسٹمر ہیپیس سنٹر نہیں جاسکتے ،یہ سروس انکے لئے ایک بہترین حل ہے۔حکام کے مطابق جلد ہی صارفین وزارت صحت کی ویب سائٹ پر لاگ ان کرکے میٹاورس کو منتخب کرنے کے بعد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کسٹمر ہیپیس سینٹرز میں داخل ہوسکیں گے۔کسٹمر ہیپینس سینٹر میں موجود نمائندہ صارفین کی ورچوئلی معاونت کرے گا۔

 

یہ اقدام حکومت کےڈیجیٹلائزیشن ایجنڈے کا حصہ ہے جس کا مقصد مختلف سینٹرز میں عوام کی جسمانی موجودگی کو کم کرنا ہے۔حکام کے مطابق صارفین دنیا کے کسی کونے میں بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے اس سروس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button