متحدہ عرب امارات

کریڈیٹ کارڈ ریوارڈ پوائنٹس کی مدد سے کیسے فرسٹ اور بزنس کلاس سیٹ کو بک کیا جا سکتا ہے؟

خلیج اردو 06 دسمبر 2021
دبئی :فرسٹ کلاس یا بزنس کلاس سے سفر کرتے ہوئے میلوں کا فاصلہ بچایا جا سکتا ہے۔ اکثر اکانومی کلاس کے سفر کے مقابلے میں یہاں آپ کو فی میل زیادہ ویلیو ملتی ہے۔

جب آپ اپنے پہلے بین الاقوامی بزنس کلاس ٹرپ کیلئے میلوں کا فاصلہ طے کر رہے ہوں گے تو یہ اتنا پریکٹیکل نہیں ہے۔ یہ اکثر فرضی ہوتا ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا فرسٹ کلاس عام آدمی کیلئے ناقابل رسائی ہے؟ اگر آپ اپنے پوائنٹس کا صحیح استعمال کرتے ہیں تو جو ہے بالکل نہیں۔

ٹریول ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنے میلوں اور پوائنٹس کا فائدہ اٹھانے کے کئی طریقے ہیں۔

بزنس یا فرسٹ کلاس میں سیٹیں بک کرواتے وقت اپنے میلوں کا استعمال سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر بہت سی ایئر لائنز کو بزنس کلاس ایوارڈ کیلئے اکانومی سیٹ کے مقابلے میں صرف دو گنا زیادہ میل درکار ہوتی ہے ۔

اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ اگر آپ نقد ادائیگی کرتے ہیں تو بزنس کلاس کی نشستوں کی قیمت اکثر اکانومی سیٹوں سے تین سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔

میلوں کے حساب سے ٹکٹ خریدتے وقت یہ مختصر دورانیے کیلئے 14,500 اور ایک طرف سے عالمی سفر پر 280,000 میل ہیں جن میں نیویارک اور سڈنی شامل ہیں۔

کچھ ایئر لائنز کے میل دوسروں کے مقابلے میں زیادہ قیمتی ہوتے ہیں لیکن فائدہ یہ ہے کہ آپ کو آسمان میں فرسٹ کلاس بیڈ پر سونے کے لیے کافی میل کی ضرورت ہے اس لیے اس کا موازنا نہیں کیا جا سکتا۔

آپ پریمیم کلاس کی سیٹیں اسی طرح بک کرتے ہیں جس طرح آپ میلوں کا استعمال کرتے ہوئے اکانومی کلاس کی سیٹیں بک کرتے ہیں۔ جب آپ سیٹ کی بکنگ کرتے ہوں تو متعلقہ ویب سائیٹ پر میل کے حساب سے بکنگ پر کلک کیجئے۔

اگرچہ آپ کے ٹکٹ کو میلوں کے ساتھ اپ گریڈ کرنا ممکن ہے لیکن یہ شاذ و نادر ہی اچھا خیال ہے۔ میلوں کے ساتھ اپ گریڈ کرنے کے اہل ہونے کیلئے بہت سی ایئر لائنز آپ سے زیادہ کرایہ لینے کی ڈیمانڈ کرتی ہے۔

ان اپ گریڈز کیلئے چارج کیے جانے والے میلوں کی تعداد اکثر زیادہ ہوتی ہے۔ بعض اوقات تقریباً اتنے ہی جتنے آپ پورے ایوارڈ ٹکٹ کے لیے ادا کرتے ہیں۔ اس کے اوپری حصے میں ایئر لائنز کو میلوں کے ساتھ اپ گریڈ کرتے وقت بعض اوقات نقد ادائیگی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر آپ اکانومی ٹکٹ بک کرنے کیلئے میلوں کا استعمال کرتے ہیں تو شاید آپ اس ٹکٹ کو پریمیم کیبن میں اپ گریڈ نہیں کر پائیں گے۔ لیکن اگر آپ نے ٹکٹ نقد رقم سے خریدا ہے یا اسے آن لائن پورٹل کے ذریعے خریدنے کیلئے کریڈٹ کارڈ پوائنٹس کا استعمال کیا ہے تو آپ شاید اسے اب بھی اپ گریڈ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ اب بھی یہ انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو اپ گریڈ کی اہلیت کی جانچ کرنے کیلئے آپ کو سب سے پہلے اپنے ٹکٹ کے کرایے کی کلاس کا پتہ کرنا ہوگا۔

کچھ ایئر لائنز کرایوں کی ایک مخصوص کلاس میں مکمل کرایہ دار اکانومی ٹکٹس یا کئی دیگر کرایوں کی کلاسوں پر دیئے گئے ڈسکاؤنٹ اکانومی ٹکٹس کیلئے میل اپ گریڈ کی اجازت دیتی ہیں۔ جب آپ اپنا ٹکٹ خریدتے ہیں یا بعد میں اپنی ای میل رسید پر ان میں سے کسی کو تلاش کریں۔

اپنے قارئین کو ایک مثال سے سمجھاتے ہیں۔ ایک مخصوص ڈومسٹک پرواز کیلئے ڈسکاؤنٹ اکانومی کرایہ سے بزنس کلاس میں اپ گریڈ کرنے کیلئے 15,000 میل، یا ڈسکاؤنٹ بزنس سے فرسٹ کلاس میں اپ گریڈ کرنے کیلئے 15,000 میل درکار ہے۔

اگر آپ یورپ یا جنوبی امریکہ کا سفر کر رہے ہیں تو ان اپ گریڈ پر آپ کو ہر راستے میں 25,000 میل کا خرچہ آئے گا۔ ایئر لائن اپ گریڈ کیلئے 280 درہم سے 1,200 درہم تک کی فیس بھی لیتی ہے اور وہ متنبہ کرتی ہے کہ اس کے اوپر آپ پر مزید ٹیکس یا فیس واجب الادا ہو سکتی ہے۔

یہ اچھا خیال ہے کہ ٹریول پورٹل پر کریڈٹ کارڈ پوائنٹس کے استعمال کے فوائد اور نقصانات کو دیکھنے کے بعد پوائنٹس کو ایئر لائن کو منتقل کیا جائے۔

یہ ممکن ہے کہ آپ ایئر لائن میں منتقل کر کے فی پوائنٹ زیادہ قیمت حاصل کریں۔ کریڈٹ کارڈ پورٹل کے ذریعے بکنگ کے بھی فوائد ہیں۔ ایئر لائن عام طور پر اس طرح سے خریدی گئی پروازوں ایوارڈ فلائٹس کے بجائے ریونیو فلائٹس کے طور پر دیکھتی ہے۔

ایئر لائنز کسی بھی پرواز میں ایوارڈ نشستوں کے طور پر محدود تعداد میں نشستیں پیش کرتی ہے اور چھٹیوں کے بلیک آؤٹ کی تاریخیں رکھ سکتی ہیں تاہم ٹریول پورٹل استعمال کرنے والے خریداروں پر کوئی پابندی نہیں۔ فلائٹ خریدنے میں جتنے پوائنٹس خرچ ہوں گے وہ عام طور پر فلائٹ کی لاگت کے مساوی ہوں گے۔

Source : Gulf News۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button