متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارت کا نیا لیبر قانون:آجروں کو قانون کے شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر دو لاکھ درہم کا جرمانہ کیا جائیگا

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات میں دو فروری کو روزگار کے معاملات کو ریگولیٹ کرنے والا 1980 کا قانون منسوخ کردیا جائے گا جب کہ اس کی جگہ لیبر ریلیشنز کی ریگولیشنز سے متعلق 2021 کا نیا قانون لاگو کیا جائے گا۔ پرانے لیبر قانون کے تحت ملازمت کے ہونے والے معاہدے نیا قانون نافذ ہونے کے باوجود قائم رہیں گے تاہم کمپنیز کی جانب سے نئے قانون کی دفعات کو شامل کرنے کے لئے معاہدے میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔کمپنیز کیلئے یہ لازم ہوگا کہ وہ معاہدے میں ایسی نئی ترامیم شامل کریں جو ملازمین کے لیے فائدہ مند ہوں۔

نئے لیبر قانون کے آرٹیکل 65 میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ "آجر اس نئے قانون کے نفاذ سے پہلے ملازمین سے کیے گئے ملازمت کے معاہدے کے شرائط و ضوابط پر نظر ثانی نہیں کر سکتا۔نئے قانون کی دفعات کو لاگو کرنے کے لئے یہ ضروری ہوگا کہ وہ ترامیم ملازمین کی بحالی اور ان کے فائدے کے لئے ہو۔ملازمین کے ساتھ پہلے سے ہونے والا معاہدہ ختم ہونے کے بعد دوبارہ کئے جانے والے معاہدے میں نئے قانون کی دفعات کو شامل کیا جاسکتا ہے۔

 

دو ہزار اکیس کا لیبر قانون آجروں کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے ساتھ معاہدوں کی مدت طے کر سکیں۔اس قانون کے نفاذ کے ایک سال کے اندر اجر اپنے ملازمین کے ساتھ کئے گئے غیر معینہ مدت کے معاہدوں کو ایک خاص مدت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔نئے وفاقی حکمنامے کے قانون نمبر 33 کے آرٹیکل 68 کے مطابق آجر پرانے قانون میں درج غیر معینہ مدت کے ملازمت کے معاہدے کی دفعات کے مطابق ملازمین کی گریجویٹی کا حساب کر سکتا ہے۔

نئے لیبر قانون کے آرٹیکل 65 کی شق نمبر 6 میں بتایا گیا ہے کہ آجر اور ملازم نئے قانون کے نفاذ سے قبل کئے گئے غیر معینہ مدت کے معاہدے کو ختم کر سکتے ہیں۔نئے قانون میں آرٹیکل 58 سے 64تک مختلف دفعات کی خلاف ورزی کرنے پر آجروں اور ملازمین کے لیے جرمانوں کا تعین کیا گیا ہے۔آجروں کو ورک پرمٹ کے بغیر کسی کو ملازمت دینے،ورک پرمٹ کا غلط استعمال کرنے اور ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے بغیر ادارہ کو بند کرنے پر آرٹیکل 60 کے تحت پچاس ہزار سے دو لاکھ درہم تک جرمانہ کیا جائے گا۔

آرٹیکل 63 کے مطابق اس نئے قانون کی دفعات اور شقوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر پانچ ہزار سے لے کر ایک لاکھ درہم تک ک جرمانے کیے جائیں گے۔

ملازمین،آجر کی جانب سے نئے لیبر قانون پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں وزارت انسانی وسائل یا متعلقہ اتھارٹی کے پاس شکایت درج کرا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button