متحدہ عرب امارات

اب کوئی آپ کا حق نہیں مار سکتا ، مزدوروں اور ملازمین کیلئے خوشخبری : متحدہ عرب امارات میں مفت سہولت سنٹر قائم کر دیا گیا

خلیج اردو
12 دسمبر 2020
ابوظبہی: متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں قانون کی حکمرانی کیلئے حکومتی سطح پر عوام کو ہر قسم کی سہولت دی جاتی ہے۔ آپ کو بس اس باررے میں اگاہی ہونی چاہیئے۔ اگاہی کا عمل بھی حکومت کی جانب سے اخراجات پر کیا جاتا ہے۔

ابوظبہی میں قانون سے متعلق اگاہی مرکز جو ابھی نیا بنا ہے ، نے ملک کے قوانین کو سمجھنے اور ان لوگوں کو مدد فراہم کرنے کیلئےایک مشن کا آغاز کیا ہے جو قانونی طریقہ کار سے آگاہ نہیں ہوسکتے یا کسی طرح سے ان کو قانونی معلومات سے متعلق کم علم ہے۔

نیا ابوظہبی کمیونٹی قانونی آگاہی سنٹر کو ’مسولیا‘ کہا جاتا ہے ۔ سنٹر کا مقصد بھی ان لوگوں تک پہنچنا اور ان کی مدد کرنا ہے جو کسی وکیل کی خدمات کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ ایڈوکیٹ نصیر ملالہ کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مرکز ہے جو معاشرے میں قانونی کی فتح اور انصاف کیلئے متحرک ہے اور اس کا مقصد لوگوں میں قانون کی مدد سے معاملات کو سلجھانے کی جانب دھیان بڑھانا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مرکز سے تعلق رکھنے والے ماہرین قوانین پر عمل پیرا ہونے کے بارے میں لوگوں کے علم میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔ لوگوں کو بتایا جائے گا کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے۔ ہم ایک نئی دنیا میں داخل ہو رہے ہے ۔ یہ ایک جدید دنیا ہے ، نہ صرف کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ پیدا ہونے والے اثرات میں بھی حقیقت پسندیہے اور ان کا استعمال کرکے کافی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم لوگوں کو سوشل میڈیا پر کیا لکھنا ہے اور کیا نہیں ، اس بارے میں اگاہی ہونی چاہیئے اور سائبر قوانین کا علم ہونا چاہیئے۔ اس مقصد کیلئے ہمارے سنٹر کا دورہ کیا جا سکتا ہے۔

ناصر نے کہا کہ یہ مرکز ان ورکرز یا رہائشیوں کو بھی قانونی مشورے کی پیش کش کرے گا جو ان کے حقوق کے حصول کیلئے مناسب چینلز کے بارے میں لاعلم ہیں۔ چاہے وہ آجروں سے ان کیمالی معاملات ہو، کار حادثات یا جائیداد کے تنازعہ اور دیگر ، ان کی رہنمائی ضرور کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مزدوری کے معاملات کی طرح کچھ ملازمین کو یہ معلوم نہیں ہوگا کہ انہیں پہلے لیبر آفس میں فائل کھولنے کی ضرورت ہے۔ لہذا ، یہ مرکز ان کی پیروی کرنے کے مناسب اقدامات پر مدد کرے گا۔یہ سنٹر محدود آمدنی والے شہریوں کو قانونی امداد بھی پیش کرے گا۔

کچھ عدالتوں میں اگر کوئی شخص کسی وکیل کی خدمات کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے تو مرکز قانونی مشورہ پیش کرسکتا ہے۔ نیز ، یہ مرکز کسی غریب فرد کو بعض عدالتی معاملات کیلئے قانونی ماہر کی خدمات حاصل کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ یہ کسی شخص کے مالی مسائل کی تصدیق ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

اس مرکز کا مقصد معاشرتی اقدار کے خلاف سلوک کو روکنا ہے جیسے دھونس ، بدنامی ، تشدد کو بھڑکانا اور آن لائن یا گیمنگ کی لت سمیت والدین اور نوجوانوں کیلئے آگاہی پروگرام ، سرگرمیاں اور کانفرنسز اور مجلس شامل ہیں۔

ایک قانونی ماہر علی العبادی کا کہنا ہے کہ مسولیا‘ غیر ذمہ دارانہ سلوک کرنے والے لوگوں کی نگرانی کیلئے ایک اہم سہولت ہے۔ اس وبائی امراض کے درمیان لوگ تیزی سے اسمارٹ فونز کا استعمال کررہے ہیں اور اپنا وقت آن لائن گزار رہے ہیں۔ ایسے میں یہ ایک موثر نظام ہے جو نوجوانوں کے مستقبل کے تحفظ کیلئے نافذ ہے۔ اسکول میں بچوں کو قانونی نظام کے بارے میں آگاہ کرنا بھی ضروری ہے ۔

کمیونٹی ممبران نے نئے سنٹر اور اس کے نوجوانوں کو تعلیم دینے کے مشن کا خیرمقدم کیا ہے۔

سماجی طور پر متحرک ایوا محویزی نے محسوس کیا کہ یہ مرکز نوجوانوں کو زیادہ ذمہ دار بنائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک نیک اقدام ہے۔ اس سے غنڈہ گردی اور سائبر بدمعاش ، ویڈیو گیم کی لت کے واقعات کو روکنے میں مدد ملے گی اور لوگوں کو سوشل میڈیا پوسٹوں کو شائع نہ کرنے اور تشدد کو اکسانے اور بدنام کرنے اور کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button