متحدہ عرب امارات

کیا ورک پرمٹ کی منسوخی کے بعد کام کرنا قانونی ہے؟ متحدہ عرب امارات میں قانون سے اگاہی حاصل کیجئے

خلیج اردو
26 ستمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات میں رہتے ہوئے قانون کی بارے میں جانکاری نہایت ضروری ہے۔ اس سے آپ جہاں مختلف پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں وہاں آپ اپنے حق کیلئے بہتر انداز میں کوشش کر سکتے ہیں۔

خلیج ٹائمز سے ایک قاری نے متحدہ عرب امارات کے قانون بارے سوال پوچھا ہے جس کا جواب آپ کیلئے بھی مفید ہو سکتا ہے۔

سوال: میں نے دبئی میں ایک کمپنی سے حال میں میں استفعی دیا ہے۔ میرے ساتھ کمپنی نے پروبیشن کے بعد سیلری بڑھانے کا وعدہ کیا تھا لیکن بڑھانے کے بجائے کمپنی نے میری تنخواہ کم کر دی۔ میرے ارباب نے میرا ورک پرمٹ کینسل کیا لیکن وہ اب کہتا ہے کہ مجھے ایک مہینہ نوٹس پیریڈ پر کام کرنا ہوگا۔ اگر میں یہاں ایک مہینہ کیلئے کام کروں گا تو مجھے کام ڈھونڈنے کیلئے وقت نہیں ملے گا کیونکہ میرے دستاویزات کا معیاد تب تک ختم ہو چکا ہوگا۔ کیا ایسی صورت میں کام کرنا جب میرا ورک پرمٹ منسوخ کیا گیا ہے ، قانونی ہے۔

خلیج ٹائمز سے منسلک قانونی ماہر اشیش میتھا نے جواب میں کہا ہے کہ جب ارباب کی جانب سے کام کا معاہدہ ختم کیا جاتا ہے تو آپ پر لازم نہیں کہ آپ پر لازم نہیں آپ ان کیلئے ایک مہینہ کام کریہں۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ ملازمت کا معاہدہ وزارت انسانی وسائل اور امرایٹائزیش کے ساتھ رجسٹر کرنا پڑتا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق آپ کو ملازمت چھوڑنے سے ایک مہینہ پہلے ملازم کو نوٹس پیریڈ دینا ہوتا ہے۔ وزارتی فرمان نمبر 765 کے آرٹیکل 1 ، 2 ،3 کے مطابق مندرجہ زیل طریقوں سے ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے۔

آرٹ 3 کے مطابق اگر معاہدے کی مدت متعین ہے اور دورانیہ دو سال سے زیادہ نہیں تو اس صورت میں ملازت کا معاہدہ ختم کرنے والے فریق کو قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

آرٹیکل 2 کے مطابق اگر معاہدے کا دورانیہ غیر متعین ہے اور لامحدود دورانیہ کیلئے ملازمت کا معاہدہ کیا گیا ہے تو ایسے میں ایک مہینے کا نوٹس دے کر کوئی بھی پارٹی معاہدہ ختم کر سکتی ہے۔

اگر معاہدے کا دورانیہ محدود ہے تو ایسے میں ملازم اور ارباب کی مرضی سے ہی معاہدے میں نوٹس پیریڈ کی شق شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

آپ نے اور ارباب نے ملازمت کا معاہدہ ختم کرتے ہوئے دستاویزات پر دستخط کیے ہوں گے اور اسے وزارت انسانی وسائل کے پاس جمع کیے ہوں گے جس کے بعد آپ کے ارباب نے آپ کا ورک پرمٹ کینسل کیا ہوگا۔ اس کے بعد آپ پر اختیار نہیں کہ اپنے ارباب کے ساتھ کام کریں۔ایسا تب ممکن تھا جب آپ کام کررہے تھے اور آپ نے ملازمت چھوڑنے بارے اپنے ارباب کو اگاہ کیا ہو۔

ایسے شخص پر 50 ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہوگا جو کسی غیر ملکی کو ورک پرمٹ کے بغیر کام پر رکھے اور ایسے شخص کو جیل کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

ایسی صورت میں اسپانسر کو بھی وہی سزا ملے گی بالا پیرا میں درج ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button