متحدہ عرب امارات

شارجہ میں پاکستانی نژاد بیوہ کی جانب سے مالی امداد کی اپیل

بیوہ خاتون کا ویزہ 29 اپریل کو ایکسپائر ہوگیا مگر کرایہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے شارجہ سے نکلنے کی اجازت نہیں

( خلیج اردو ) پاکستانی نژاد بیوہ خاتون شارجہ میں مالی بدخالی کی وجہ سے پھنس گئی ۔بشرا مشتاق نامی 42 سالہ خاتون کا ویزہ 29 اپریل کو ایکسپائر ہوگیا مگر کرایہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے شارجہ سے نکلنے کی اجازت نہیں۔

بشرا مشتاق شارجہ میں اپنا سیلون چلاتی تھی مگر کاروباری مندی کی وجہ سے سیلون کا کرایہ ادا نہ کرنے پر سیلون بند پڑھا ہے ۔بشرا بی بی کے سیلون کے اوپر 45000درہم کرایہ چڑھ چکا ہے جبکہ ایک کمرہ فلیٹ کا 25000 کرایہ بھی بقایا ہے ۔

بشرا مشتاق نے بتایا کہ انکے شوہر فجیرہ میں ایک پانی اور بجلی کے محکمہ میں ملازم تھے مگر 2016 میں انکا انتقال ہوگیا جس کے بعد 2017 میں انہوں نے حاصل کردہ رقم جو ایک لاکھ 80 ہزار درہم تھی پر ایک سیلون کی ملکیت حاصل کرنے پر خرچ کر دی ۔ چونکہ سیلون کا کام چلا نہیں تو 2018 سے سیلون بھی بند پڑھا ہے ۔

بشرا مشتاق نے بتایا کہ انکے تین بیٹے ہیں عبداللہ کی عمر 17 سال، اظہر 14 سال اور محمد 9 سال کا ہے جو شارجہ میں واقع ایک  پاکستانی اسکول میں پڑھتے ہیں جن کی فیس خیراتی ادارے ادا کر رہے ہیں ۔

بشرا نے کہا کہ اس نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا مگر انہوں نے کہا کہ پہلے اپنا ویزہ سٹیٹس تبدیل کریں جو کہ میرے لئے ممکن نہیں کیونکہ میرے پاس رقم نہیں ادائیگیوں کے لئے ۔ بشرا مشتاق نے بتایا کہ میں اپنے سیلون کو دوبارہ کھلونا چاہتی ہوں مگر میرے پاس کرایہ ادا کرنے کی رقم نہیں ۔ اگر میں پاکستان آزاد کشمیر چلی جاوں تو یہ بھی کوئی حل نہیں کیونکہ ہمارا وہاں خیال رکھنے والا کوئی نہیں ہے ۔

میں یہاں آفس جانے والوں کے لئے کھانا پکا کر 3000 ہزار درہم کما رہی ہوں مگر اس سے کرایہ ادا کرنا بہت مشکل ہے ۔

Source:Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button