متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ملازمتیں: کیا نوٹس پیریڈ شروع ہونے کے لیے میرے باس کو استعفیٰ کی ای میل قبول کرنے کی ضرورت ہے؟

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے قوانین ملامین اور آجروں کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے۔ اس حوالے سے ایک صارف نے ایک سوال پوچھا ہے جس کا جواب ہماری ریڈر کیلئے سود مند ثابت ہو رہا ہے۔

سوال: میں دبئی کی ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جہان سے جلد ہی استعفیٰ دینے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ کیا متحدہ عرب امارات میں آجروں کو نوٹس کی مدت شروع ہونے کے لیے استعفیٰ کی ای میلز کو قبول کرنا ہوگا؟ یا کیا یہ خود بخود اس دن سے شروع ہوتا ہے جس دن سے میل بھیجی گئی ہے؟

جواب: آپ کے سوالات کے مطابق یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ نے اپنی پروبیشن مدت مکمل کر لی ہے جیسا کہ آپ کے ملازمت کے معاہدے میں بیان کیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں کوئی آجر یا ملازم مقررہ نوٹس کی مدت پوری کرکے ملازمت کا معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔

یہ ایمپلائمنٹ قانون کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازمت کے معاہدے کا کوئی بھی فریق کسی بھی جائز وجہ سے معاہدہ ختم کر سکتا ہے بشرطیکہ دوسرے فریق کو تحریری طور پر مطلع کیا جائے اور کام کے دوران کام انجام دیا جائے۔

معاہدے میں نوٹس کی مدت پر اتفاق کیا گیا ہے بشرطیکہ یہ مدت تیس دن سے کم اور 90 دن سے زیادہ نہ ہو۔

آپ کے نوٹس کا دورانیہ اس تاریخ سے شروع ہوتا ہے جس تاریخ سے آپ نے اپنے آجر کو ای میل بھیجی ہے یا استعفیٰ کی تاریخ کو بطور خاص استعفیٰ ای میل کے موضوع میں ذکر کیا گیا ہے چاہے آپ کا آجر اسے تسلیم نہ کرے۔

اس کے متبادل میں آپ تحریری طور پر استعفیٰ کا خط جمع کروا کر اپنی ملازمت سے استعفیٰ دینے پر غور کر سکتے ہیں۔

قانون کے مطابق ایک بار جب آپ ایک خط کی شکل میں استعفیٰ تحریری طور پر جمع کراتے ہیں تو تسلیم شدہ افراد کو حاصل کرنا زیادہ موزوں ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button