متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا خلائی مشن ہوپ مشکل مرحلے میں داخل ہو گیا

خلیج اردو
03 فروری 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات اپنی دیگر کامیابیوں کے بعد اب مریخ میں زندگی کی امید کیلئے اپنے مشن ہوپ یا امید کو سیارے مریخ پر پہنچانے کے بہت قریب ہے۔ 9 فروری کو مشن مریخ کی سطح پر پہنچے گا ۔ تاہم دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کا کہنا ہے کہ مشن اپنے مشکل ترین مرحلے میں داخل ہوا ہے اور ملک کا فخر بننے والا ایئرکرافٹ مریخ میں داخل ہونے کے قریب ہے۔

MBRSC میں بریفنگ کے دوران منگل کے روز اومران شریف جو کہ مریخ مشن کے پراجکٹ ڈائریکٹر ہے ، نے کہا کہ ہمارے مارز اوربٹ انزرشن ( ایم او آئی ) مشکل مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اب مشن کو مریخ کی سطح پر لینڈن کیلئے اپنی رفتار کم کرنا ہوگی جو کہ اتنا آسان نہیں ہے۔ جیسے ہی وہ مریخ کے مدار میں داخل ہورہا ہے ، اسے اپنی رفتار کم کرنی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ مشکل مرحلہ ہے اور خدا نہ کرے ہمارا مشن ناکام ہو سکتا ہے یا خلا میں برباد ہو سکتا ہے اور اس مرحلے کیلئے ہمیں نیک تمناؤں اور مزید محنت اور استقامت کی ضرورت ہوگی۔ اس مشن میں فروری 9 کا دن کافی خطرے والا ہوگا جب ایئرکرافٹ مریخ کے مدار میں داخل ہوگا اور اس کیلئے ہمارے خلائی کرافٹ کو اپنی رفتار 121 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کرکے محض 18 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ پر لے آنی ہوگی۔

493 ملین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے مریخ پر ایئرکرافٹ کی آمد 7 مہینوں کی سفر سے ہے جوکہ 20 جولائی 2020سے سفر کی شروعات کر چکا ہے اور مشن وہاں پہنچ کر پہلا کام یہ کرے گی کہ وہاں کی تصویریں بھجوا دیں۔ بغیر کسی انسان کے یہ ایئرکرافٹ وہاں کی فضا کی مکمل طرح سے انسانوں کو تصاویروں اور ویڈیوز سے روشناس کرائے گا ریڈ پلانٹ کی روزمرہ اور مکمل مریخی سال جو زمینی دنوں کے مطابق 687 دن بنتے ہیں ، کی مکمل تفصیلات فراہمی کرے گا جو ابھی تک کسی بھی خلائی مشن نے نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button