متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : بغیر تنخواہ کے چھٹیوں پر بھیجا جانا کیا قانونی ہے؟ قانون جانیئے ، اپنا حق پہچانیے

خلیج اردو
13 فروری 2021
دبئی : باقی دنیا کی طرح متحدہ عرب امارات کو کورونا وائرس نے متائثر کیا ہے اور اسی وجہ سے بعض کمپنیوں کو مالی شمکلات بھی ہیں جس کی وجہ سے ان کے ملازمین متائثر ہوئے ہیں اور ابھی بھی کچھ کمپنیوں کے ملازمین کو مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے میں کورونا وائرس کے بعد قانون کسی ملازمین کے ضقوق کا کتنا امین ہے اور ایک کمپنی کے پاس کیا اختیارات ہیں ، یہ جاننا انتہائی اہم ہے۔ خلیج ٹائمز کے ایک صارف کا سوال اور اس کا جواب متحدہ عرب امارات میں دیگر افراد کیلئے سود مند ثابت ہو سکتا ہے۔

سوال : میں ایک ٹھیکیدار کمپنی کا ملازم ہوں ۔ میرے آجر نے مجھ سے مطالبہ ہے کہ میری ملازمت کے معاہدے میں ترمیم پر رضامندی اختیار کروں جس کے مطابق اب مجھے اگلے 4 مہینوں تک کیلئے مہجنے میں 2 ہفتوں کیلئے بغیر تنخواہ کے چھٹیوں پر رہوں گا اور اس کے مطابق میری تنخواہ میں کٹوتی ہوگی۔ تاہم وہ مجھ سے بلامعاوضہ چھٹیوں کے دوران بھی کام کا تقاضہ کرتا ہے۔ اگر میں پورے مہینے کیلئے کام کرتا ہون تو کیا میں پوری تنخواہ لینے کا حقدار نہیں ہوں ؟

جواب : آپ کے سوال کے مطابق ہم یہ فرض کرتے ہیں کہ آپ متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر واقع ایک کمپنی میں ملازم ہیں۔ ہم یہ بھی فرض کرتے ہیں کہ آپ کا آجر اگلے چار ماہ تک کم تنخواہ کے ساتھ ایک مہینے میں دو ہفتوںکیلئے آپ کو بلا معاوضہ چھٹی پر بھیجنا چاہتا ہے۔ ایسے میں متحدہ عرب امارات میں روزگار کے تعلقات کو ریگولیٹ کرنے کیلئے 1980 کے وفاقی قانون نمبر (8) کی شقوں لیبر لاءز اور نجی کمپنیوں میں روزگار کے استحکام سے متعلق 2020 کے وزارتی قرارداد نمبر (279) کی دفعات کا اطلاق ہوتا ہے۔ کورونا وائرس پھیلنے پر قابو پانے کیلئے احکومت کی جانب سے احتیطاطی تدابیر کیلئے جاری کیے گئے ح2020 کا وزارتی قرارداد نمبر 279 بھی لاگو ہوتا ہے۔

آپ یہ سمجھ لیجئے کہ متحدہ عرب امارات میں کوئی آجر کسی ملازم سے بلا معاوضہ رخصت حاصل کرنے کا مطالبہ کرسکتا ہے اگر آجر کورونا وائرس سے مالی طور پر متائثر ہوا ہے یا اس کا کاروبار اور دیگر معاملات کورونا کی زد میں آئے ہیں تو 2020 کے وزارتی قرارداد نمبر 279 کے آرٹیکل 2 کے مطابق کورونا سے متائثر کمپنی اپنے کاروباری کی بہتری کیلئے اور مزید پریشانیوں سے بچنے کیلئے غیر ملکیوں پر مندرجہ ذیل پابندیوں اور اقدامات کی مجاز ہے۔

وہ ملازمین کو گھروں سے کام کی اجازت دیں ، وہ ملازمین کو چھٹیاں دیں جو اس کے کنٹریکٹ میں لکھیں ہیں ، وہ ملازمین کو بلامعاوضہ چھٹیوں پر بھیجیں ، تنخواہ میں عارضی طور پر کمی کرے اور وہ مجاز ہے کہ تنخواہوں میں مستقل طور پر کمی کریں۔

ایسے میں قانو کے عین مطابق آپ کا آجر آپ سے تنخواہ سے متعلق عارضی تبدیلیوں کیلئے کہہ سکتا ہے۔ وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کی فرمان کے مطابق آپ کے آجر کو اختیار ہے کہ وہ آپ کو بغیر تنخواہ کی چھٹیاں دیں اور آپ کی تنخواہ میں کمی لائے ۔ آپ یہ 2020 کے وزارتی قرارداد نمبر 279 کے آرٹیکل 5 کے عین مطابق ہے جس کے مطابق کورونا وائرس کے دوران کوئی کمپنی غیر ملکیوں کی تنخواہوں اور مراعات میں تبدیلی کیلئے مندرجہ ذیل اقدامات کر سکتی ہے۔

اس وزارت انسانی وسائل کے قرارداد کے مطابق دونوں فریقین کے مابین ملازمت کے معاہدے میں عارضی تبدیلی کریں اور اس کا معیاد ختم ہونے یا وزارت قرارداد کی مدت ختم ہونے میں سے پہلے جو عمل ہوا ، دونون فریقین پرانے معاہدے پر چلے جائیں گے ۔
اس آرٹیکل کی شق 1 میں مذکور تبدیلی کیلئے دونوں فریقوں کے مابین معاہدہ ہو گا۔
اس آرٹیکل کی شق 1 میں جس تبدیلی کا حوالہ دیا گیا ہے اس کی دو کاپیاں کرائیں جائیں اور دونوں فریقین ایک کاپی اپنے پاس رکھے۔

معاہدے میں عارضی تبدیلی پر دستخط ملازم کے صوبدید ہیں اور اس کیلئے آجر دباؤ نہیں ڈال سکتا ۔ کیونکہ متحدہ عرب امارات میں کسی بھی دستاویز پر دستخط کرنے کیلئے کسی کو مجبور کرنا متحدہ عرب امارات کے تعزیراتی ضابطہ کے اجرا سے متعلق 1987 کے وفاقی قانون نمبر (3) کے آرٹیکل 397 کے مطابق مجرمانہ عمل ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ایک آجر کیلئے لازمی ہے کہ وہ انہیں اس مدت کیلئے تنخواہ کی ادائیگی کرے جس کیلئے وہ کام کر چکے ہیں۔ یہ لیبر لاز کے آرٹیکل 60 کے مطابق ہے ۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کسی ملازم کی تنخواہ میں صرف مخصوص اوقات میں کٹوتی کی جا سکتی ہے اور اس کے علاوہ کسی صورت ملازمی کی تنخواہ میں کٹوتی کرنا جائیز نہیں ۔یہ عوامل مندرجہ ذیل ہیں ۔

اگر ملازم کو اس کے حق سے زیادہ کی ادائیگی کی گئی ہو یا کی جارہی ہو تو آجر تنخواہ یا معاوضے میں کمی کر سکتا ہے تاہم یہ کٹوتی 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہو گی ۔
وہ تمام سوشل سیکورٹی فنڈز جس کیلئے آجر کو اجازت ہے اور ملازمین کی تنخواہ سے یہ کٹوتی کر سکتا ہے۔
بچت سے متعلق سیونگ فنڈ کیلئے سبسکرپشن چارجز یا اس کیلئے ایڈونس رقم کی ادائیگی ملازمین کی تنخواہ سے کی جا سکتی ہے۔
کسی بھی سوشل اسکیم کیلئے یا دیگر مراعات کے عوض آجر کو اختیار ہے کہ اقساط کیلئے ملازم کی تنخواہ سے کٹوتی کرے۔ تاہم یہ ضروری ہے کہ اس کی اجازت وزارت افرادی قوت اور ایمریٹائزیشن نے دی ہو۔
ملازم کی طرف سے کسی جرم کا مرتکب ہونے کے سبب جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
اگر عدالت نے آجر کو کوئی رقم ادائیگی کیلئے پابند کیا ہے تو ملازم کو ادئیگی کے وقت اس رقم میں سے کٹوتی کا حق موجود ہے آجر کے پاس تاہم ضروری ہے کہ یہ کٹوتی ایک چوتھائی سے زیادہ بالکل بھی نہ ہو۔

اگر آپ کی بغیر تنخواہ کی چھٹیوں کے دوران آپ کا آجر آپ سے کام لیتا ہے تو آپ اس کے بدلے معاوضے کے مستحق ہیں۔ یہ لیبر لا کے آرٹیکل 81 کے مطابق ہے جس کے مطابق اگر چھٹیوں کے دوران یا آرام کے اوقات میں کسی ملازم سے کام لیا جائے تو اسے اس کی تنخواہ کے پچاس فیصد کو بطور اضافی تنخواہ دینا آجر کی ذمہ داری ہے ۔ ایسے میں آُ اپنے آجر کو خبردار کر سکتے ہیں کہ وہ آُ کو چھٹیوں کے دوران کام کے بدلے معاوضہ ادا کرے۔ ایسے میں آپ کے آجر کو چاہیئے کہ وہ آپ کو ادائیگی کرے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button