متحدہ عرب امارات

ایک پاکستان سے گم شدہ خطیر رقم کا قصہ ، ٹیکسی ڈرائیو کو جب ہزاروں درہم ملے تو پھر کیا ہوا؟ پولیس کا کردار کیسا رہا؟

خلیج اردو
22 ستمبر 2020
عجمان: عجمان میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کو ایک گم شدہ وائلٹ ملا جس میں 14 ہزار درہم تھے۔ اس نے جاکر پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی جس کے بعد پولیس ملنے والے رقم کو اس کے مالک تک پہنچانے میں لگ گئی۔

المدینہ پولیس اسٹیشن کے عمر مصباح الکعبی نے مالک تک اس کی امانت پہنچانے کا ذمہ لیا۔ انہیں ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوا کہ وئلٹ کا مالک پاکستانی ہے جو صرف 15 دنوں کیلئے متحدہ عرب امارات آیا تھا اور اپنے ملک واپس جا چکا ہے۔

عمر الکعبی کے مطابق پاکستان اپنا وائلٹ ٹیکسی میں چھوڑ گیا تھا۔ چونکہ وہ اپنے ملک واپس جا چکا تھا اسی وجہ سے ان کی تلاش آسان نہیں تھی لیکن مجھے اپنا فرض ہر حال میں نبھانا تھا۔

وائلٹ میں ایک بنک کارڈ ، ایک اکاؤنٹ نمبر ، اس کا شناختی کارڈ تھا اور نقد رقم بھی تھی۔ چنانچی پولیس افیسر نے بنک جاکر معلومات کیں۔ روزانہ بنک منیجر سے پیش رفت کا پوچھنے پر انہیں معلوم ہوا کہ پاکستان شخص کا فون نمبر ملک چکا ہے۔

جب اسے کال کی گئی تو انہیں نے اپنا وائلٹ گم ہونے کا قصہ سنایا۔ عمر الکعبی نے شناخت کرنے پر اسے رقم اوردیگر چیزیں حوالے کرنے کیلئے پتہ پوچھا تو پاکستان نے دبئی میں اپنے رشتہ دار کی تفصیل بتا دیں۔ اس کا رشتہ دار پولیس کے پاس آیا اور سامان وصول کرکے پولیس کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button