خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

یو اے ای کی وزارت صحت نے سستی ادویات کے ساتھ کم آمدنی والے تارکین وطن کی مدد کرنے کا اقدام اٹھا لیا۔

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت اور روک تھام (MOHAP)، جانسن اینڈ جانسن کی جانسن فارماسیوٹیکل کمپنیوں، اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق ایک عالمی مشاورتی فرم Axios نے حال ہی میں "ہینڈ ان ہینڈ” کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کے ضمیمہ پر دستخط کیے ہیں۔ ”
اس اقدام کا مقصد غیر بیمہ شدہ اور کم آمدنی والے ایکسپیٹ مریضوں یا ان لوگوں کو سستی ادویات فراہم کرنا ہے جن کی بیمہ درج ذیل بیماریوں جیسے پلمونری آرٹیریل ہائی بلڈ پریشر، ایک سے زیادہ مائیلوما، ایکٹیو السرٹیو کولائٹس، اور سوریاٹک آرتھرائٹس کے علاج کے اخراجات کو پورا نہیں کر رہی ہے۔ ۔

ایم او یو پر پہلی بار دسمبر 2018 میں دستخط کیے گئے تھے، اور تقریباً 712 اہل مریضوں نے اس سے فائدہ اٹھایا۔ اپریل 2019 میں، مذکورہ بالا حالات کے مریضوں کو نئی ادویات فراہم کرنے کے لیے پروگرام کی توسیع پر دستخط کیے گئے۔

یہ معاہدہ وزارت، Janssen’s اور Axios کے جدید ادویات تک رسائی کو بہتر بنانے کے عزم کا حصہ ہے، خاص طور پر کم آمدنی والے غیر ملکی مریضوں کے لیے جو اپنے علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

ایم او یو پر ڈاکٹر امین حسین العمیری، اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری برائے ہیلتھ ریگولیشن سیکٹر، ایم او ایچ اے پی، جانسن اینڈ جانسن کی جانسن فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹر جمی فارس اور انس السفارینی، سینئر ڈائریکٹر، MENA، Axios International نے دستخط کیے۔

اس معاہدے پر یو ایس پویلین ایکسپو 2020 دبئی میں یو ایس قونصل جنرل میگھن گریگونس اور اس کے ساتھ آنے والے وفد کے ساتھ جانسن اور ایکسیوس کے متعدد عہدیداروں کی موجودگی میں دستخط کیے گئے اس موقع پر ڈاکٹر امین حسین العمیری نے کہا کہ: "MoHAP ملک میں تمام کم آمدنی والے غیر ملکی مریضوں کے لیے بہترین ادویات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس تناظر میں، ہم نے 2018 میں Jansen اور Axios International کے تعاون سے "ہینڈ ان ہینڈ” اقدام شروع کیا، اور ہم فی الحال اس اقدام کے دائرہ کار کو بڑھانے اور جدید ادویات تک مریضوں کی رسائی میں مدد اور اضافہ پر کام کر رہے ہیں۔

العمیری نے مزید کہا کہ یہ اقدام کم آمدنی والے غیر ملکی مریضوں کو محور بناتا ہے جن کا بیمہ علاج کی کل لاگت کا احاطہ نہیں کرتا ہے -اس اقدام میں اہل کم آمدنی والے غیر اماراتی مریضوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جو غیر بیمہ شدہ، کم بیمہ شدہ، اور مالی طور پر پریشان مریض ہیں۔ "اس اقدام میں کم آمدنی والے، غیر اماراتی مریضوں کا احاطہ کیا گیا ہے جن کا جزوی یا کوئی انشورنس کوریج نہیں ہے اور اس کا مقصد انہیں بشمول پلمونری آرٹیریل ہائی بلڈ پریشر، ایک سے زیادہ مائیلوما، ایکٹیو السرٹیو کولائٹس، اور سوریاٹک آرتھرائٹس کیلئے ضروری ادویات کے ساتھ مخصوص صحت سہولت کے حالات فراہم کرنا ہے ،”

اپنی طرف سے، امریکی قونصل جنرل نے کہا: "‘ہینڈ ان ہینڈ’ ایم او یو جسے ہم آج منا رہے ہیں وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور مریضوں کے لیے مشترکہ عزم کی ایک بہترین مثال ہے اور یہ جدید ادویات تک بہتر و آسان رسائی فراہم کرنے میں مدد کرے گا، جس سے بہت سارے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے بہتر زندگی کو یقینی بنایا جائیگا۔”
جمی فارس نے کہا: "یہ ایم او یو ایم او ایچ اے پی اور ایکسیوس کے ساتھ ہمارے تعاون کا حصہ ہے تاکہ متحدہ عرب امارات میں کم آمدنی والے، غیر اماراتی مریضوں کی معاونت کے پروگرام تیار کیے جا سکیں۔ کم آمدنی والے غیر اماراتی مریضوں اور صحت کے نظام میں بڑے پیمانے پر توسیع کرنے کیلئے ہم ادویات تک تیز تر اور زیادہ مساوی رسائی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جو کہ مریضوں کو سستی قیمت پر ادویات فراہم کرنے کے ہمارے عزم کا حصہ ہے۔”

اس اقدام کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کرتے ہوئے، انس السفارینی نے کہا: "‘ہینڈ ان ہینڈ’ اقدام مریضوں کی مدد کرتا ہے اور ان کی خواہشات کو پورا کرتا ہے جب بات جدید ادویات تک ضروری اور بہتر رسائی فراہم کرنے کے لیے آتا ہے، جو MoHAP کی کوششوں کی حمایت کے لیے Axios میں ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور جانسن مریضوں کو ادویات فراہم کرنے کے اس اقدام میں دوائیوں کے تعاون کے منصوبوں کا احاطہ کرتا ہے، جو کہ غیر اماراتی مریضوں کی تشخیص پر مبنی ہے جو بیمہ نہیں ہیں یا جن کا طبی بیمہ علاج کے اخراجات کو پورا نہیں کرتا ہے۔ اس اقدام میں مریضوں یا معاون ادارے کے ساتھ علاج کے اخراجات برداشت کرنے کی ان کی صلاحیت کے مطابق لاگت کا اشتراک بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button