خلیجی خبریں

اسرائیل پر سائبر حملے : سرکاری ویب سائیٹ نشانے پر، حکام کی جانب سے تصدیق

خلیج اردو

یروشلم: اسرائیل کے نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ نے تصدیق کی ہے کہ ملک کو پیر کو ایک سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا جس نے مختصر طور پر متعدد سرکاری ویب سائٹس کو ہٹا دیا۔

 

ٹویٹر بیان میں کہا گیا ہے کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ پچھلے چند گھنٹوں میں کمیونیکیشن فراہم کرنے والے ایک فورم پر سروس ڈینائیڈ کے حملے کی نشاندہی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں، حکومت کی جانب سے مالی اعانت سے چلنے والی ڈائریکٹوریٹ سمیت متعدد سائٹس تک رسائی مختصر وقت کے لیے روک دی گئی ہے۔

 

اس وقت یہ تمام ویب سائیٹس بحال ہو چکیں ہیں۔

 

ان سائبر حملوں میں صحافیوں کی متعدد اسرائیلی وزارتوں اور نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ کے ہوم پیجز تک پہنچنے کی کوششیں 2000کے ٹھیک بعد ناکام ہو گئیں تھیں۔

 

اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز نے کہا کہ ملک کے دفاعی ادارے کے ایک ذریعے کا خیال ہے کہ یہ ملک کے خلاف اب تک کا سب سے بڑا سائبر حملہ ہے۔

اسرائیل کی وزارت مواصلات کا کہنا ہے کہ "سرکاری ویب سائٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے کے بعد، وزارت مواصلات میں ہنگامی خدمات کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔

 

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سائبر حملہ کس نے کیا۔

 

یاد رہے کہ اسرائیلی ویب سائٹس پر پچھلی سائبر حملوں کی وجہ ایران کو قرار دیا گیا ہے اور ان مداخلتوں کو ایران کے حملہ آوروں سے منسوب کیا گیا ہے۔

 

ایران اور اسرائیل ایک سرد جنگ میں بند ہیں جس میں سائبر حملوں کے ساتھ ساتھ مختلف تنصیبات کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔

 

اتوار کے روز ایران کے پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے شمالی عراقی شہر اربیل میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک "اسٹریٹیجک مرکز” پر میزائل داغے ہیں۔

 

تاہم علاقے کے کنٹرول میں کرد حکام نے اسرائیل کی وہاں سائٹس کی تردید کی ہے۔

 

یہ میزائل حملہ شام میں ایک راکٹ حملے میں دو ایرانی افسران کے مارے جانے کے تقریباً ایک ہفتے بعد ہوا ہے ۔ ان افسران کی ہلاکت کا الزام ایران نے اسرائیل پر لگایا تھا۔

 

اسرائیل شام میں انفرادی حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے لیکن اس نے ایران سے منسلک اہداف پر سینکڑوں حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button