خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

مستقبل تیل سے وابستہ نہیں، متحدہ عرب امارات نے تسلیم کرلیا، امریکا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے یہ بات تسلیم کرلی ہے کہ دنیا میں تیل کا بڑا برآمد کنندہ ملک ہونے کے باوجود اس کا مستقبل تیل سے وابستہ نہیں ہے، یہ بات امارات کا دورہ کرنے والے امریکی سیاستدانوں کے وفد نے جمعے کے روز اے ایف پی کو بتائی۔ سینیٹر بن کارڈن نے اپنے دورے کے اختتام کے موقع پر بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے رہنمائوں نے یہ تسلیم کرلیا ہے ان کے مستقبل کا انحصار اب تیل پر نہیں ہوگا۔ امریکی وفد کے رکن اور ایوان نمائندگان میں اکثریتی رہنما اسٹینے ہوئیر نے دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کے بعد کہا کہ اماراتی حکام نے حقیقت کو تسلیم کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کو جان چکے ہیں کہ دنیا ان کی مصنوعات مزید خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی کیوں کہ وہ توانائی کے متبادل ذرائع کی طرف جارہی ہے۔ اس دورے میں گلاسگو میں ہونے والا کوپ 26 ماحولیاتی اجلاس بھی شامل تھا۔ متحدہ عرب امارات اور اس کے پڑوسی ملک سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی اجلاس کے موقع پر کاربن کے استعمال کو زیرو پر لانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اہداف ایسے وقت میں طے کئے گئے ہیں کہ جب تیل کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ نیٹ زیرو کا اشارہ ملک کے اندر کاربن کے اخراج کی جانب ہوتا ہے تاہم اس کا مطلب ایسی مصنوعات کی پیداوار پر نہیں ہوتا جن کا استعمال ملک سے باہر ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button