خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات سی او پی 26 سربراہ اجلاس میں میتھین کے عالمی عہد میں شامل

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے گلاسگو میں (سی او پی 26 ) سربراہی اجلاس میں میتھین کے عالمی عہد میں شمولیت اختیار کی ہے۔ متحدہ عرب امارات ، یورپی یونین اور امریکہ کی زیرقیادت اس اقدام پر دستخط کرنے والوں کے ساتھ میتھین کی بہترین کارکردگی میں اپنی صلاحیتوں اور تجربے کا اشتراک کرنے کے موقع کا خیرمقدم کرتا ہے جس کا مقصد دہائی کے آخر تک عالمی میتھین کے اخراج کو 30 فیصد تک کم کرنا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے طویل عرصے سے میتھین کی کمی میں علاقائی رہنما کے طور پر کام کیا ہے اور پانچ دہائیوں کے دوران ملک نے مقامی توانائی کے شعبے میں استعمال ہونے والی قدرتی گیس کے حجم کو 90 فیصد سے زیادہ کامیابی سے کم کیا جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات کی ہائیڈرو کاربن انڈسٹری آج دنیا کی سب سے کم میتھین کی شدت 0.01 فیصد رکھتی ہے۔ متحدہ عرب امارات اپنی میتھین کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے توانائی کے شعبے میں انتہائی کم میتھین کی شدت کی اس بنیاد پر تعمیر کرے گا۔ اس کا مقصد ڈرون سے سیٹلائٹ تک جدید ٹیکنالوجی کی تعیناتی، صنعت کے لیے کم کاربن بلیو ہائیڈروجن بنانے کے لیے قدرتی گیس کو ڈی کاربنائز کرکے تیل اور گیس میتھین پارٹنرشپ 2.0 (گولڈ اسٹینڈرڈ )کو حاصل کرنا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر صنعت اور اعلیٰ ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے خصوصی ایلچی ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر نے کہا کہ ہم اپنی قوم کی گولڈن جوبلی منانے والے اس خصوصی سال میں عالمی میتھین عہد میں شامل ہونے پر بہت خوش ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے میتھین میں پہلی قیادت جاری رکھے ہوئےہےجب سے متحدہ عرب امارات کے بانی مرحوم شیخ زاید بن سلطان آل نھیان نے خلیج عرب میں پہلی ایل این جی پروڈکشن کمپنی قائم کی اور میتھین کی سب سے کم شدت حاصل کی جو آج بھی سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اپنے فضلے کو توانائی میں تبدیل کرنے کے اپنے عزائم کے ساتھ میتھین کو بھی موقع میں تبدیل کر رہا ہےاوریہ متحدہ عرب امارات کو میتھین اسٹیورڈ شپ میں ایک منفرد رہنما بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسروں کی مدد کرنے، اپنے تجربات کو دنیا کے ساتھ شیئر کرنے میں خوشی ہوتی ہے متحدہ عرب امارات کی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی وزیر مریم بنت محمد المہیری نے عالمی میتھین عہد کی کال کی قیادت کرنے پر امریکہ اور یورپی یونین کی تعریف کی جو کہ حمایت کرنے والے ممالک میں ٹھوس اقدامات کو متحرک کرے گی۔ انھوں نے مئی 2021 میں شائع ہونے والی گلوبل میتھین اسسمنٹ رپورٹ پر کام کرنے پر کلائمیٹ اینڈ کلین ایئر کولیشن اور اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام (UNEP) کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ انسانی وجہ سے میتھین کے اخراج کو کم کرنا گلوبل وارمنگ کی شرح کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری مؤثر حکمت عملیوں میں سے ایک ہے۔ مریم بنت محمد المہیری کہا کہ متحدہ عرب امارات موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں کا زبردست حامی ہے۔ اس سلسلے میں کثیر جہتی تعاون کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئےہمیں عالمی میتھین کے عہد میں شامل ہونے اور میتھین کے اخراج کو کم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے پر فخر ہے۔ گلوبل میتھین عہد تسلیم کرتا ہے کہ آسانی سے دستیاب لاگت سے موثر میتھین کے اخراج کے اقدامات 2050 تک 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ گرمی سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ صحت عامہ اور زرعی پیداوار کو بہتر بنانے سمیت اہم مشترکہ فوائد حاصل کرتے ہیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button