پاکستانی خبریں

سائفر کی انفارمیشن کو اگرٹوئسٹ کیا گیا تو یہ تو پتہ ہونا چاہئے کہ انفارمیشن تھی کیا،اسلام آباد ہائیکورٹ

خلیج اردو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزاؤں کے خلاف درخواستوں پرسماعت ہوئی ۔۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اگر انفارمیشن کو ٹوئسٹ کیا گیا تو یہ تو پتہ ہونا چاہئے کہ انفارمیشن تھی کیا۔۔بدقسمتی سے 1947سے لیکر اج تک ہم گورے کے بنائے گئے قوانین میں ترمیم نا کرسکے۔ایک اور المیہ یہ بھی ہے کہ جس قانون کو ہم چھیڑتے ہیں وہ خراب کر دیتے ہیں۔

 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی ۔

 

سماعت کے آغاز پر یرسٹر سلمان صفدر نےکہا بانی پی ٹی آئی پر سائفر کو پاس رکھنے، اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزامات لگائے گئے مگر اس کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مسلح افواج، ممنوعہ جگہ اور بیرونی طاقتوں کے عناصر مسنگ ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس میں آخر ایسا کیا لکھا ہے جس پر وکیل دفاع نے جواب دیا کہ میں نے سائفر دیکھا نہیں اس لیے بتا نہیں سکتا کہ کیا لکھا ہے۔

 

سائفر کا کوڈ، ڈاکومنٹ یا اس کا متن کہیں کمیونی کیٹ نہیں ہوا۔ ایک طرف کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نے سب کچھ پبلک کر دیا، دوسری طرف کہتے ہیں کہ سائفر دکھایا تو پبلک ہو جائے گا۔۔اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے حامد علی شاہ نے کہا جو سائفر بھیجا گیا وہ کلاسیفائیڈ تھا۔ چیف جسٹس نے کہا ایک شخص کو سزا دی گئی یہ معلوم تو ہو کہ دستاویز میں کمیونی کیشن کیا تھی؟بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا شاہ محمود قریشی پر صرف معاونت نہیں، سازش اور اشتعال انگیزی کا الزام لگا کر تقریر کی چار لائنوں پر 10سال قید کا فیصلہ سنادیاگیا۔

 

جسٹس میاں گل حسن نے کہایہ تو ایک سیاسی تقریر ہے۔بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نےچالان کی نقول تقسیم کر کے فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 دن کا وقت نہیں دیا ۔ 17 دنوں میں 25 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے، 4گواہوں پر وکلا صفائی نے جرح کی،باقی 21 گواہوں پر عدالت کے مقرر کردہ سرکاری وکلا صفائی نے 2دنوں میں جرح مکمل کی۔۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے کہا ہم اپیل کے قابل اعتراض ہونے سے متعلق دلائل پر آرڈر کا انتظار کر رہے تھے ۔ چیف جسٹس نے کہا اپیل کے قابل سماعت ہونے اور اپیل کے میرٹس پر فیصلہ ایک ساتھ حتمی آرڈر میں کریں گے ۔

 

عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button