ٹپسمتحدہ عرب امارات

دبئی میں فیملی کیلئے رہائشی ویزہ اسکیموں اور اس پر آںے والی لاگت سمیت تمام تفصیلات کے بارے میں جانیئے

خلیج اردو
دبئی: کیا آپ دبئی کے رہائشی ہیں اور اپنے خاندان کو اپنے ساتھ رہنے کے لیے ملک لانے کا ارادہ کر رہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ دیکھ رہے ہوں گے کہ ویزا کے طریقہ کار اور کاغذی کارروائی پر آپ کو کتنا خرچہ آسکتا ہے۔

ویزا کے لیے درخواست دینے کی لاگت کا انحصار صرف ویزا کے دورانیے پر نہیں بلکہ آپکے بچوں کی عمر پر بھی ہو سکتا ہے۔

ویزا کی درخواست کے عمل کے دوران آپ کو ان تمام اخراجات کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے جن کی ادائیگی آپ کو لازمی کرنی پڑسکتی ہے۔

اپنے دستاویزات کی تصدیق کرائیں۔

ویزا کی درخواست کا عمل شروع کرنے سے پہلے آپ کو درخواست کے عمل کے لیے چند دستاویزات کی تصدیق کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ جیسے کہ آپ کے بچوں کے نکاح نامہ اور پیدائش کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق نہ صرف آپ کے آبائی ملک کی اتھارٹی بلکہ یو اے ای میں وزارت برائے امور خارجہ اور بین الاقوامی تعاون سے بھی کرنی چاہیے۔

اگر آپ تصدیق کے لیے براہ راست وزارت جاتے ہیں تو تصدیق کی قیمت 160 درہم ہے اور اگر آپ ٹائپنگ سینٹر کے ذریعے تصدیق کرواتے ہیں تو وہ سروس چارج بھی شامل کر سکتے ہیں۔

گلف نیوز سے گفتگو میں صدیق حیدر کارپوریٹ سروسز پرووائیڈر کے مارکیٹنگ ایگزیکٹیو عدنان خان نے بتایا کہ آپ کو اپنا کرایہ داری کا معاہدہ یا ایجاری بھی اپنی جگہ پر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ درخواست کے وقت بھی ضروری ہے۔

عدنان نے مزید کہا کہ بعض اوقات درخواست دہندگان کو اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ فیملی ویزا کے لیے درخواست دینے کے لیے کم از کم تنخواہ 4000 مانانہ کے ساتھ ساتھ اسپانسر کے نام سے کرایہ داری کا معاہدہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مسٹر خان نے کہا ایک بار جب آپ کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں تو آپ ویزا کی درخواست کا عمل شروع کر سکتے ہیں۔

مندرجہ ذیل دستاویزات آپ کو ویزا کی درخواست کے وقت اپنے پاس رکھنے کی ضرورت ہے۔

1. خاندان کے ممبران کے پاسپورٹ کی کاپیاں جنہیں آپ سپانسر کرنا چاہتے ہیں۔
2. آپ کا اصل پاسپورٹ اور امارات کی شناخت۔
3۔ تصدیق شدہ شادی موت یا طلاق کا سرٹیفکیٹ کی ضرور پڑ سکتی ہے اگر آپ اپنے بچوں کے ویزا کے لیے درخواست دینے والی اکیلی ماں ہیں۔
4۔ تصدیق شدہ ڈگریاں۔
5۔ تنخواہ کا سرٹیفکیٹ۔
6۔ اگر آپ دبئی میں رہتے ہیں تو ایجاری یا اگر کسی اور امارات میں رہتے ہیں تو کرایہ داری کا معاہدہ
فائل اوپننگ چارج – 269 درہم کی ادائیگی ۔

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرکے ساتھ بطور سپانسر فائل کھولنے کے لیے آپ کو پہلے چارجز میں سے ایک فائل اوپننگ چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ چارج فیملی ممبران کی تعداد پر منحصر نہیں ہے جسے آپ سپانسر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ صرف اپنے خاندان کی کفالت کرنے والے فرد پر عائد ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر آپ خاندان کے دو یا تین افراد کو سپانسر کر رہے ہیں، تو آپ کو صرف 269 درہم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ آپ بطور اسپانسر فائل کھولنے کے لیے یہ فیس ادا کر رہے ہیں۔

تاہم اگر آپ نوکریاں بدلتے ہیں، تو اس کے لیے آپ کو اپنے خاندان کے اراکین کو اسپانسر کرنے کے لیے ایک بار پھر فائل اوپننگ چارج ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔

دبئی میں فرسٹ گیٹ بزنس سروسز کے پبلک ریلیشن منیجر شمس الدین کوٹائل نے کہا کہ جب تک آپ ایک ہی اسپانسر کے تحت ایک ہی ملازمت میں ہیں۔ آپ کو اپنے خاندان کے ویزا کے لیے صرف ایک بار یہ قیمت ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن اگر آپ نوکریاں بدلتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ کے ویزے کا سپانسر تبدیل ہو گیا ہے، تو آپ کو اپنے خاندان کے ویزے کے لیے درخواست دیتے وقت فائل اوپننگ چارجز دوبارہ ادا کرنے ہوں گے۔

500 درہم انٹری فیس :

اس کے بعد آپ کو داخلے کے اجازت نامے کے لیے درخواست دینے کی ضرورت ہے، جسے آپ کا خاندان متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

اگر میرا خاندان پہلے ہی متحدہ عرب امارات میں ہے تو کیا ہوگا؟

اگر آپ کا خاندان پہلے سے ہی متحدہ عرب امارات میں ہے، تو آپ کو پھر بھی اجازت نامے کے لیے درخواست دینے کی ضرورت ہوگی، جس کی لاگت 1,180 درہم ہوگی۔ کوٹائل کے مطابق اس کے بعد آپ کو ‘سٹیٹس کی تبدیلی’ نامی ایک عمل کو مکمل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

"پرمٹ جاری کیے جانے کے وقت سے 60 دنوں کے لیے کارآمد ہے۔ اگر وہ شخص ملک سے باہر ہے، تو اسے 60 دنوں کے اندر متحدہ عرب امارات میں داخل ہونا ہوگا اور اگر وہ پہلے سے ہی ملک کے اندر ہیں تو انہیں 60 دنوں کے اندر اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

اسٹیسٹس کی تبدیلی 675 درہم میں :

یہ فیس صرف اس صورت میں لاگو ہوتی ہے جب آپ کا خاندان متحدہ عرب امارات میں ہو۔ اگر وہ متحدہ عرب امارات سے باہر ہیں، تو وہ داخلے کے اجازت نامے پر پرواز کر سکتے ہیں اور اگلے مرحلے یعنی میڈیکل فٹنس ٹیسٹ کے لیے براہ راست جا سکتے ہیں۔
میڈیکل فٹنس ٹیسٹ 30 درہم میں :

آپ کو اپنے شریک حیات اور 18 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے میڈیکل فٹنس ٹیسٹ کے لیے ادائیگی کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ کے بچے 18 سال سے کم ہیں، تو انھیں میڈیکل فٹنس ٹیسٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اوپر بتائی گئی قیمت ایک عام درخواست کے لیے ہے، جہاں آپ کو 24 گھنٹے کے اندر نتائج مل جاتے ہیں۔ اگر آپ چار گھنٹوں کے اندر نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ وی آئی پی سروس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جس کی قیمت تقریباً 570 درہم ہے۔

ایمریٹس آئی ڈی – ایک سال کے لیے 170 درہم ، دو سال کے لیے 270 درہم اور تین سال کے لیے 370 درہم ہوگی۔

اگلا مرحلہ آپ کی فیملی کی ایمریٹس آئی ڈی کے لیے درخواست دینا ہے۔ لاگت آپ کے ویزا کی مدت پر منحصر ہے۔ معیاری دو سالہ ویزا کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ امارات کی شناخت کے لیے درہم 270 ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ 10 سالہ گولڈن ویزا کے لیے درخواست دے رہے ہیں تو ایمریٹس آئی ڈی کی قیمت 1,070 درہم ہوگی۔
۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button