متحدہ عرب امارات

دبئی پولیس کا کورونا کے خلاف فرںٹ لائن ورکرز کا منفرد انداز میں شکریہ، ویڈیو دیکھیں

 

خلیج اردو آن لائن:

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ دنیا بھر میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا، لوگ کو گھروں تک محدود کر دیا گیا اور لوگ خود بھی گھروں سے باہر نکلنے اور کام پر جانے سے کترانے لگے تو ایسے میں ایک طبقہ ایسا بھی تھا جو اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر اس وائرس کے خلاف اگلے محاذ پر جنگ لڑ رہا تھا اور ابھی بھی لڑ رہا ہے۔

یہ طبقہ ڈاکٹروں، نرسوں، ہسپتالوں کی انتظامیہ، حکومتی اہلکاروں اور ایمرجنسی کی صورتحال میں خدمات سرانجام دینے والے محکموں کے اہلکاروں پر مشتمل ہے۔ ان افراد کو فرنٹ لائن ورکرز کا نام دیا گیا ہے۔

یعنی یہ لوگ اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر کورونا کے خلاف اگلے مورچوں پر صف آرا ہیں۔ ان فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے اور اکثر اوقات ان کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں بھی کورونا کے خلاف فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ ان فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے دبئی پولیس کی جانب سے ایک خوبصورت ویڈیو بنائی گئی ہے جس میں فرنٹ لائن ورکرز کا ملک کی بے لوث خدمت کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

دبئی پولیس ہیڈکوارٹر اور دبئی فریم کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو فرنٹ لائن ورکرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ورزش اور انکا شکریہ ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

دبئی فریم کے آفیشل ٹوئیٹر ہینڈل سے شائع کی ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ” ہمارے فرنٹ لائن ہیروز کی سخت محنت اور لگن نے ہمیں ہمت اور امید بخشی ہے۔ دبئی پولیس اور دبئی فریم متحدہ عرب امارات کو محفوظ بنانے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہیں”۔

یاد رہے کہ اس دبئی پولیس اس سے پہلے اپریل 2020 میں بھی فرنٹ لائن ورکرز کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ایک ایسی ویڈیو جاری کر چکی ہے۔ جس میں مختلف قومیتوں کے بچوں کو فرنٹ لائن ورکرز کا شکریہ  ادا کرتے دیکھایا گیا ہے۔

اور اس ویڈٰیو میں شکریہ کا پیغام 12 مختلف زبانوں میں دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اس وقت فرنٹ لائن ورکرز کی تعداد 1 لاکھ سے زائد ہے۔ جو ملک بھر میں کورونا کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ اور یو اے ای حکام کی جانب سے ان ورکرز کی خدمات کو تسلیم کرنے اور انکے مسائل کو جاننے اور ان کے حل کے لیے ایک ڈیٹا بیس تشکیل دیا ہے۔ تاکہ فرنٹ لائن ورکرز کو درپیش مسائل کو بہتر طریقے سمجھا جا سکے اور انکا حل تلاش کیا جاسکے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button