متحدہ عرب امارات

فیصل واوڈا تاحیات نااہل ،تنخواہ و مراعات واپس کرنے کا حکم ، بطور رکن قومی اسمبلی ووٹ بھی غیر قانونی قرار

خلیج اردو
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کو تاحیات نااہل قرار دیدیا۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو بطور رکن قومی اسمبلی تمام تنخواہیں اور مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا حکم بھی دیدیا۔

دوہری شہری کیس میں تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کو تاحیات نااہل قرار دینے سے متعلق چیف الیکشن کمشنر نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

مختصر فیصلے میں الیکشن کمیشن نے دو ماہ میں سابق رکن اسمبلی فیصل واوڈا کو قومی اسمبلی کی تنخواہیں اور مراعات واپس کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے دس مارچ کو فیصل واوڈا کے بطور سینیٹر انتخاب کا جاری نوٹی فکیشن بھی واپس لے لیا ہے۔

فیصلے میں کہا گی ہے کہ فیصل واوڈا نے ریٹرنگ آفیسر کو جھوٹا بیان حلفی جمع کریا۔کمیشن نے فیصل واوڈا کے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں دیئے گئے ووٹ کو بھی غلط قرار دیدیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کوآئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت غلط بیانی کرنے پر نااہل کیا۔ فیصل واوڈا فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔

قادر مندوخیل ، میاں فیصل اور میاں آصف محمود نے درخواستیں دیں تھیں۔ فیصل واوڈا پر کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت چھپانے کا الزام تھا۔

فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق کیس 22 ماہ سے زائد عرصے تک زیر سماعت رہا۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کیس کی 23 سماعتیں کیں۔

فیصل واوڈا کے خلاف کیس 21 جنوری 2020 کو دائر کیا گیا تو الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کے خلاف پہلی سماعت 3 فروری 2020 کو کی۔

کیس کا فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ ہوا تھا جسے آج سنایا گیا۔

فیصل واوڈا کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی زیرسماعت رہا جہاں عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو 2 مہینوں میں معاملہ نمٹانے کی ہدایت کی تھی۔

مارچ 2021 میں فیصل واوڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دیا تھا۔ فیصل واوڈا نےالیکشن کمیشن کا نااہلی کیس کا فیصلہ کرنے سے روکنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button