خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ابوظہبی میں طالب علم کو دوست سے لئے 60 ہزار درہم واپس کرنے کا حکم

خلیج اردو: ابوظہبی کے ایک طالب علم کو عدالت نے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ساتھی سے لئے 60,000 درہم واپس ادا کرے جو اس نے دوست کیلئے بیرون ملک سے موٹر سائیکل منگوا کر خریدنے کے وعدے سے عوض لئے تھے، مگر وہ اپنے وعدے سے مکر گیا تھا۔ عرب شخص کو یہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ مدعی کو اس کے نقصانات کے معاوضے میں 4000 درہم ادا کرے۔

نوجوان نے طالب علم کے خلاف سول مقدمہ دائر کیا تھا، جو اس کا دوست بھی تھا، اور اس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس سے لیے گئے 60،000 درہم واپس کرے۔ اس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مدعا علیہ اسے اس معاملہ کے باعث ہونے والے اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے کے طور پر مزید 10,000 درہم ادا کرے۔

مدعی نے اپنے مقدمے میں کہا کہ مدعا علیہ نے 60,000 درہم میں بیرونی ملک سے اس کے لیے موٹر سائیکل خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

اس نے کہا کہ اس کے بعد اس نے معاہدے اور واٹس ایپ کے ذریعے بات چیت کے بعد مدعا علیہ کے بینک اکاؤنٹ میں نقد رقم منتقل کی۔ لیکن طالب علم نے نقد رقم وصول کرنے کے باوجود اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا۔ جب مدعی نے اس سے رقم واپس کرنے کو کہا تو مدعا علیہ نے انکار کر دیا جسکی وجہ سے نوجوان مجبور ہوا کہ وہ اسے عدالت میں گھسیٹے۔

ابوظہبی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز کورٹ آف فرسٹ انسٹینس نے اس سے قبل ایک حکم جاری کیا تھا جس میں مدعا علیہ کو مدعی سے وصول کیے گئے 60,000 درہم واپس کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ اسے معاہدے کی خلاف ورزی کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے معاوضے میں 4,000 درہم ادا کرے۔

مدعا علیہ نے اس فیصلے کو فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز اپیل کورٹ میں چیلنج کیا، جس نے لوئر عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

طالب علم کو مدعی کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button