متحدہ عرب امارات

دبئی: نجی اسکولز ستمبر میں دوبارہ کھلنے کے لئے تیار –

دبئی میں نجی اسکولوں کے مختلف گروپوں کے سربراہوں نے موسم گرما کی تعطیلات کے بعد ستمبر میں اسکول کے کیمپس دوبارہ کھولنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت تعلیم اور متعدد امارات کے نجی اسکولوں کے ریگولیٹرز کے ذریعہ دوبارہ کھولنے کی سرکاری تاریخ کا اعلان کرنا ابھی باقی ہے۔ تاہم ، اسکول کے سربراہوں نے کہا کہ ‘متحدہ عرب امارات کے لئے معاشی طور پر انتہائی ضروری ہے’ کہ وہ بچوں کی صحت اور حفاظت کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسکولوں کے کیمپس کو دوبارہ کھولیں –

ایجوکیشن بزنس گروپ کے ذریعہ منعقدہ ایک ورچوئل پریس میٹنگ میں ، نجی اسکولوں کے مختلف گروپوں کے سربراہوں نے کہا ہے کہ وہ نئے آپریشنل طریقے اپنانے کے خواہاں ہیں۔ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اس میں ‘بلینڈڈ لرننگ’ کی حکمت عملی اور سینیٹائزیشن کے سخت طریقہ کار کا استعمال شامل ہے۔

بلینڈڈ لرننگ کے ذریعہ منعقدہ ایک ورچوئل پریس میٹنگ میں یہ رواج ہے کہ کچھ طلباء کو ہفتے کے دوران اسکولوں میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ دیگر فاصلاتی تعلیم جاری رکھتے ہیں –

جی ای ایم ایس (GEMS) ایجوکیشن جیسے اسکولوں کے گروپ پہلے ہی ایک ‘رسک اسسمنٹ دستاویز’ تشکیل دے چکے ہیں ، اور اسکولوں کے طلیم گروپ بھی وبائی امراض کے بعد اسکولوں کی تعلیم کے انتظام کے لئے اپنا ایک ہدایت نامہ تیار کررہے ہیں۔

ایجوکیشن بزنس گروپ کے ایک کمیٹی ممبر کلتھوم علی نے کہا ، "ہم سب اعلی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں ،چاہے پھر وہ آن لائن فاصلاتی تعلیم ہو یا بلینڈد لرننگ ۔ ہمیں بہت چیلنجوں کا سامنا ہے ، ہم کوشش کریں گے کے اپنے بہترین طریقوں کا اشتراک کرکے ان چیلنجوں پر قابو پالیں۔ ”

طلیم کے سی ای او (CEO) ایلن ولیمسن نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ستمبر میں دوبارہ افتتاحی صورتحال کے لئے بہت فائدہ مند پوزیشن میں ہے تمام اسکولز برطانیہ ، سنگاپور اور ہانگ کانگ سمیت دوسرے ممالک کے ذریعہ اپنائے جانے والے دوبارہ افتتاحی اور حفاظتی طریقوں کو اپنائے گیں-

ولیمسن نے کہا ، "متحدہ عرب امارات نے ڈیجیٹل لرننگ کو اپنا کر ایک ہفتہ میں اپنے اسکولوں کو تبدیل کردیا ہے۔ اب ، ہم نئے اصول میں تبدیل ہونے کے لئے تیار ہیں۔

چند عمائدین کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے اسکولوں کو معاشی طور پر مشکلات کا سامنا رہا ہے اسکولوں نے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

Source : Khaleej Times
4 June 2020

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button