متحدہ عرب اماراتمتحدہ عرب امارات کرونا اپڈیٹ

متحدہ عرب امارات نے کورونا ویکسین کی تقسیم کے لیے بنائے گئے منصوبے کا اعلان کر دیا

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات حکومت کے ترجمان ڈاکٹر عمر الحمادی نے کورونا سے متعلق ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ ملک کے فرنٹ لائن ورکرز کو ٹرائل ویکسین دی جائے گی، کیونکہ انہیں دوسروں کی نسبت جلد کورونا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ” جبتکہ ویکسین کے محفوظ ہونے کا یقین نہیں ہوجاتا ٹرائلز کے شروع میں ویکسین بچوں اور حاملہ خواتین کو نہیں لگائی جائے گی۔ جبکہ کے بعد ویکسین کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا”۔

انہوں نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے دنیا بھر میں ویکسین کی تقسیم کے لیے ہوپ کولیشن لانچ کر دیا گیا ہے۔ جس کے تحت دنیا بھر میں ویکسین کی  6 بلین خوراکیں تقسیم کی جائیں گیں۔ اور 2021 کے آخر تک کیپسٹی 18 بلین خوراکوں تک بڑھا دی جائے گی۔

ڈاکٹر حمادی نے کہا کہ "آنے والے دنوں دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی اربوں خوراکیں دستیاب ہوں گیں۔ اور ہمارا تمام تجربہ اور مہارت دنیا بھر کی عوام کے صحت کی حفاظت کے لیے استعمال ہونا چاہیے”۔

لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا:

ڈاکٹر حمادی کا کہنا تھا کہ جب تک ویکسین ہر شخص کو لگ نہیں جاتی تب تک کورونا کو روکنے کا واحد حل کورونا کے خلاف بنائی گئیں احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنا ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے قواعد کورونا کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر ہیں  جبکہ ویکسین جسم کے اندر داخل ہو کر وائرس سے لڑنے والا ہتھیار۔ ہے۔

یو اے ای میں کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال کیا ہے؟

ڈاکٹر حمادی نے متحدہ عرب امارات میں کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال سے متعلق بریف کرتے ہوئے بتایا کہ 25 سے 30 نومبر کے دوران یو اے ای نے ساڑھے سات لاکھ  سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے جن میں 7 ہزار 495 ٹیسٹ مثبت آئے۔ جس کا مطلب ہے یواے ای میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 1 فیصد ہے۔

اور شرح یورپ، مشرق وسطی، شمالی افریقہ، اور او ای سی ڈی ممالک سے کم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی دوران 4 ہزار 638 افراد کورونا سے صحتیاب ہوئے اور 13 اموات ہوئیں۔ جس کا مطلب ہے یو اے ای میں کورونا سے وفات پانے والوں کی شرح بھی 0 اشاریہ 3 فیصد ہے جوکہ دنیا بھر میں دیگر ممالک سے کم ہے۔

مزید برآں، انہوں شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ قومی دن کے موقعے پر کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گے احتیاطی تدابیر پرعمل کریں۔

Source: Khaleelj Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button