متحدہ عرب اماراتسٹوری

متحدہ عرب امارات میں کورونا کی وجہ سے مالی مشکلات کی شکار پاکستانی فیملی کی مدد کے لیے اپیل

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں 2 بچوں کا پاکستانی باپ جو خود کورونا کا شکار ہے اور اسکی کی بیوی اس وقت کورونا کے باعث وینٹی لیٹر پر ہے، اس وقت پڑھنے والوں سے مدد کی اپیل کر رہا ہے۔

احمد سہیل زیب متحدہ عرب امارات میں مقیم ہے اور احمد کی کورونا رپورٹ تو مثبت آئی ہے لیکن علامات نہیں ظاہر ہوئی ہیں۔ اس کے دو بچے ہیں اور بنگلہ دیشی بیوی اس وقت الدہید ہسپتال میں کورونا کے باعث زندگی موت کی کشمکش سے گزر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں
Image Courtesy: Gulf News

احمد سہیل بے روزگار ہے اور اب بیوی کے بیمار پڑ جانے سے انکی زندگی مشکلات کا شکار ہو چکی ہے۔ احمد سہیل کے بیٹا اور بیٹی سکول کی فیسیں ادا نہ کیے جانے کے باعث سکول نہیں جا پا رہے۔

احمد سہیل 2014 میں پاکستان سے دبئی آٰئے تھے اور دبئی کی ایک بڑی فرم میں سینئر آپریشن مینجر کی پوزیشن پر کام کر رہے تھے۔ لیکن ان کی مشکلات کا آغاز اس وقت ہوا جب 2019 کے وسط میں انکی نوکری چلی گئی۔

لیکن انکی بیوی ایک اسکول ٹیچر تھیں جںہوں نے اپنی نوکری جاری رکھی اور مشکل وقت میں گھر کا سہارا بنی رہیں۔

تاہم، اس خاندان کی زندگی میں مشکل ترین وقت کورونا وبا کے دوران شروع ہوا۔ احمد سہیل کو ابھی تک نوکری ملی نہیں تھی جبکہ کورونا کے باعث اسکی بیوی کو بھی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

نجی خبررساں ادارے گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے احمد بتاتے ہیں کہ انہوں نے امید نہیں چھوڑی اور مختلف نوکریوں کے لیے اپلائی کرتے رہے لیکن حالات اتنے خراب ہوگئے امید کی کرن نہ ہونے پر انہیں اپنا آپ خودکش محسوس ہونے لگا تھا۔

ان مالی مشکلات کے باعث احمد سہیل کے بچوں کو پنی تعلیم چھوڑنی پڑی۔ لیکن احمد کہتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو مستقبل تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتے اور انہیں امید ہے کہ کمیونٹی کی مدد سے انہیں دوبارہ سے اپنی زندگی شروع کرنے اور خوشی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button