خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں انسانی اسمگلنگ اور جسم فروشی کے جرم میں دو ملزمان کو 3 سال قید کی سزا ۔

خلیج اردو: دبئی کی فوجداری عدالت نے ایک عورت کو بہلا پھسلا کر جسم فروشی پر مجبور کرنے پر ایک مرد اور عورت کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔

یہ کیس اگست 2021 کا ہے، جب متاثرہ خاتون نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی کہ اسے دبئی کے ایک اپارٹمنٹ میں حراست میں لیا گیا، اور مردوں کو جنسی خدمات فراہم کرنے پر مجبور کیا گیا۔

متاثرہ کی گواہی کے مطابق، ایک خاتون دوست اسے اپنے وطن سے دبئی میں ایک خاندان کے لیے کام کرنے کے لیے بطور میڈ لائی تھی — تاکہ گھر کے کام میں ان کی مدد کی جا سکے اور ان کی نابینا ماں کا خیال رکھا جا سکے۔

اس کی دوست (ملزم) نے اس کے سفری اخراجات بشمول وزٹ ویزا کا انتظام کیا۔

متاثرہ خاتون نے افسروں کو بتایا کہ ملزم اسکی دوست اور ایک اور شخص ہے، جنھوں نے ائیرپورٹ پر اس کا استقبال کیا، اور اسے ایک اپارٹمنٹ میں لے گئے جہاں کئی اور خواتین بھی مقیم تھیں۔

متاثرہ لڑکی اس وقت حیران رہ گئی جب اس کے دوست نے اسے بتایا کہ وہ اسے جسم فروشی کے لیے یہاں لایا ہے اور انکار کرنے پر اسے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

ملزم دوست مزاحمت کرنے پر مردوں کے ایک گروپ کی مدد سے اسے مار پیٹ کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔

اپنے فرار کا ذکر کرتے ہوئے، متاثرہ خاتون نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی کیونکہ اسے دوسری امارات منتقل کیا جا رہا تھا — جہاں اس نے ایک راہگیر سے قریبی پولیس سٹیشن تک پہنچنے میں مدد کرنے کو کہا۔

تفتیشی ٹیم جمع شدہ شواہد کی روشنی میں دونوں ملزمان کی شناخت کرنے میں کامیاب رہی۔

تفتیش میں شامل ایک سی آئی ڈی افسر کے مطابق، اس نے دونوں ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس نے 50 درہم کے عوض مشتبہ خاتون سے ، اس خاتون کی جنسی خدمات کے لیے رابطہ کیا، اس بارے میں بات کرنے کے لیے جب وہ پہنچی تو اسے گھیر لیا گیا۔

پوچھ گچھ کے دوران، اس نے غیر قانونی عمل کا اعتراف کیا اور دوسرے ملزم کو پکڑنے میں پولیس کی مدد کی۔ ابتدائی طور پر، افریقی جوڑی دونوں نے انسانی اسمگلنگ اور جسم فروشی میں ملوث ہونے کے الزامات سے انکار کیا۔

مجرموں کو قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button