متحدہ عرب امارات

اداروں کے اندر سے بے ضابطگیوں اور خرابیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے کیلئے تحفظ کا نظام بنا دیا گیا۔

خلیج اردو
دبئی :دبئی فنانشل سروسز اتھارٹی نے جمعرات کو سیٹی بلونگ کے لیے اپنی ریگولیٹری نظام کا آغاز کیا جو دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر یا اس کے زیر انتظام تمام اداروں پر لاگو ہوتا ہے۔

یہ متحدہ عرب امارات میں مالیاتی سروس ریگولیٹر کے ذریعہ متعارف کرایا جانے والا اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔

ریگولیٹر نے کہا کہ حکومت ان افراد کے لیے بہتر قانونی تحفظ فراہم کرتی ہے جو DFSA ریگولیٹڈ اداروں کے اندر یا بیرونی طور پر اپنے آڈیٹر، ڈی ایف ایس اے یا قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کو بدعنوانی کی اطلاع دیتے ہیں۔

اقدام کا مقصد ان اداروں میں شفافیت کو بڑھا کر ان میں وسل بلونگ کلچر کو بہتر بنانا ہے کہ وہ کس طرح ریگولیٹری خدشات سے نمٹتے ہیں۔ ڈی ایف ایس اے ریگولیٹڈ ادارے کو بھی وِسل بلور کی شناخت کے تحفظ اور انہیں کسی بھی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے ہونگے۔

وسل بلورز کسی فرم کی بدانتظامی کے مسائل کا پتہ لگانے شناخت کرنے اور ان کو بڑھانے کی صلاحیت کا ایک اہم حصہ بناتے ہیں اور اس کی پالیسیاں اور طریقہ کار مناسب انکشافات کی حوصلہ افزائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ڈی ایف ایس اے کے سی ای او ایف کرسٹوفر کلابیا نے کہا، ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام ریگولیٹڈ ادارے DFSA کے ساتھ منسلک ہوتے وقت اپنی پالیسیوں اور طریقہ کار کے اطلاق پر بحث کرنے اور اس کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

ریگولیٹر نے ایک مخصوص ای میل ایڈریس – [email protected] – ترتیب دیا ہے جہاں ایک ریگولیٹری تشویش کی اطلاع براہ راست اس کو دی جا سکتی ہے ۔ان افراد کو فراہم کردہ قانونی تحفظ کو بڑھانے کے لیے ریگولیٹری قانون 2004 میں تبدیلیاں کی گئیں جو ادارے کے اندر یا بیرونی طور پر اپنے آڈیٹر، ڈی ایف ایس اے یا قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کو مشتبہ بدانتظامی کی اطلاع دیتے ہیں۔

اس نے کہا کہ ڈی ایف ایس اے کو اطلاع دی گئی کسی بھی معلومات کو خفیہ رکھا جاتا ہے اور وہ اس رپورٹ کو موصول ہونے کے 28 کاروباری دنوں کے اندر جواب دے گی۔ اس میں رپورٹ کا ابتدائی جائزہ اور مزید معلومات کے لیے ممکنہ درخواستیں شامل ہوں گی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button