متحدہ عرب امارات

گلف انفارمیشن ٹیکنالوجی نمائش گائٹکس 2021 : یہ روبوٹ انسانوں کی طرح دیکھ ، سن اور محسوس کر سکتا ہے

خلیج اردو
19 اکتوبر 2021
دبئی : آپ فرض کریں کہ گھر یا کام کی جگہ آپ کا کوئی اسسٹنٹ ہے جو آپ کا حکم سن کر سمجھے اور اس پر عمل کریں وہ بھی انسانوں سے 200 گنا زیادہ ہے۔ کیسا لگے گا جب روبوٹ آپ کا فرش دھوئے گا ، آپ کے واشنگ مشین میں کپڑے ڈالے گا یا یہاں تک کہ آپ کے ساتھ کھیلے اور بات کرے گا؟

جرمن فرم نیورا روبوٹکس نے دبئی میں گلف انفارمیشن ٹیکنالوجی نمائش گائٹکس میں ایسے روبوٹس کی ایک رینج کی نمائش کر رہی ہے جس میں علمی صلاحیتیں ہیں جو انہیں انسانوں کی طرح سوچنے ، سننے ، دیکھنے اور محسوس کرنے کے قابل بناتی ہیں۔

اس کمپنی نے گھروں میں کام کیلئے روبوٹ ترتیب دیئے ہیں جو ایک دوست کی طرح کام کرے گا اور کھیلے گا۔

نیورا روبوٹکس کے سی ای او ڈیوڈ ریگر نے خلیج ٹائمز کو بتایا ان کا یہ روبوٹ پہلی بار متحدہ عرب امارات میں دکھایا جائے گا اور اگلے سال کے اوائل میں اسے ریلیز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد انسانیت کی خدمت ہے کیلئے ہم نے روبوٹ تیار کیے ہیں جو انسانوں کو کبھی تکلیف نہیں پہنچائیں گے۔

ان سے منسلک 360 ڈگری سینسر انسانوں اور اشیاء کے درمیان فرق جاننے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ اگرچہ عام طور پر روبوٹس کے پاس یہ جاننے کیلئے کوئی نظام نہیں ہوتا کہ یہ انسان یا کسی شے کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے ۔

ریگر نے بتایا کہ ہوم اسسٹنٹ روبوٹ فروری 2022 سے مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا مقصد مختلف کاموں کو سرانجام دینا والا روبوٹ بنانا ہے جس کی گویا آنکھیں ، کان اور بولنے کیلئے زبان ہو۔

ریگر نے بتایا کہ گھروں میں معاونت کرنے والے روبوٹ آسانی سے اور کم قیمت میں ہونے کے ساتھ ساتھ آسان حرکت کریں گے کیونکہ ان کی قیمت صرف سولہ کلوگرام ہوگی۔

اس روبوٹ کے پاس ایک پلیٹ فارم ہے جو رولرس پر چلتا ہے جبکہ 890 ملی میٹر کا روبوٹک بازو جو 6 کلو وزنی اشیاء کو اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روبوٹ میں آواز کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی بھی ہے جو آواز کو ایک رنگ میں ترجمہ کر سکتی ہے اور پھر مختلف آوازوں کو پہچاننے کیلئے رنگ کی شناخت استعمال کر سکتی ہے ۔

صنعتوں میں استعمال ہونے والے دیگر بڑے روبوٹس کا ذکر کرتے ہوئے ریگر نے کہا کہ ٹیکنالوجی مختلف شکلوں میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ کام کی جگہوں سے لے کر اسٹور اور ہیلتھ کیئر سنٹرز میں استعمال ہوتی ہے۔

چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ سے لے کر مساج ، کچن آٹومیشن ، آٹوموٹو ویلڈنگ ، لیبارٹری آٹومیشن ، مینوفیکچرنگ انڈسٹری ، لاجسٹکس انڈسٹری ، ڈینٹسٹری اور یہاں تک کہ سرجری میں بھی مدد کرنے تک ہمارے روبوٹ بنیادی طور پر کوبوٹس ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ انسانوں کے ساتھ کام کرتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں۔

کوبوٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے مائیرہ ریگر نے کہا کہ ہماری مختلف صلاحیتوں سے لیس روبوٹ پہلے سے انڈسٹری میں استعمال ہورہے ہیں جو استوروں میں اشیاء رکھنے کے دوران مدد کرتے ہیں۔ وہ صارفین کی مدد کرتے ہیں اور جب انہیں کوئی چیز چاہیئے ہوتی ہے تو اس جانب اشارہ کرتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button