متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں سروس کے اختتام پر ملنے والی مراعات کو کیسے یقینی بنایا جائے؟

خلیج اردو
15 دسمبر 2020
ابوظہی : متحدہ عرب امارات کے قوانین ایک عام آدمی کے حقوق کا ضامن ہے۔ اسی لیے یہ ضروری ہے کہ قانون سے متعلق اگاہی ہو تاکہ کوئی آپ کا حق نہ دبا سکیں۔

خلیج ٹائمز کی خبر کے مطابق ایک صارف نے سوال پوچھا ہے کہ وہ ایک کنٹریکٹنگ کمپنی سے بطور پروجیکٹ سپروائزر ریٹائرمنٹ لے چکا۔ آجر بتا رہا ہے کہ وہ آئندہ ماہ ملازمت کے خاتمے کے سروسز میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرے گا۔ آجر مجھ پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ ویزا منسوخی کے کاغذ پر دستخط کروں۔ میں اپنی بیٹی کی شادی کے سلسلے میں ہندوستان جارہا ہوں۔ ایسے میں کیسے ممکن بناؤں کہ ایک قانونی دستاویز ہو میرے پاس تاکہ میرا آجر کل کو میرے مراعات دینے سے انکار نہ کر سکے۔

خلیج ٹائمز نے اپنے جواب میں لکھا ہے کہ ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ متحدہ عرب امارات میں موجود کمپنی میں ملازم تھے۔ اس صورت میں متحدہ عرب امارات میں روزگار کے تعلقات کو منظم کرنےکیلئے 1980 کے وفاقی قانون نمبر (8) کی شقیں اور 2006 کے وزارتی قرارداد نمبر (724) میں موجود انتظامی منسوخی کا قانون یہاں لاگو ہوتا ہے۔

آپ کے آجر پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کام سے متعلق معاہدے کے خاتمے سے قبل ہی آپ کے اینڈ سروس مراعات آپ کو ادا کرے۔ ایسے میں آپ اپنے آجر سے ورک پرمٹ کی منسوخی کے دستاویز پر دستخط کرنے سے پہلے اپنے تمام خدمت کے آخری مراعات کو طے کرنے کی درخواست کرسکتے ہیں۔ آجر کو چاہیئے کہ وہ ویج پروٹیکشن سسٹم کی بھی پاسداری کرکے وزارت انسانی وسائل اور امریٹائزیشن کو ادائیگی سے متعلق ثبوت فراہم کرے۔ ویج پروٹیکشن سسٹم یا ڈبلیو پی ایس کے ذریعے ملازمین کو اینڈ سرفوسز مراعات کی ادائیگی کا ثبوت متحدہ عرب امارات میں ملازم کے رجسٹرڈ بینک اکاؤنٹ میں منتقل کردیئے جاتے ہیں یا ایک منظور شدہ ایکسچینج ہاؤس میں جمع کرائے جاتے ہیں جہاں آجر نے ڈبلیو پی ایس کے ساتھ رجسٹریشن کی ہوتی ہے۔

قانون کے مطابق آپ کا آجر آپ کے اینڈ سروسز مراعات کو صرف آپ کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرسکتا ہے جو متحدہ عرب امارات میں آپ کی تنخواہ کی ادائیگی کیلئے رجسٹرڈ ہیں۔ آپ اپنے آجر سے درخواست کرسکتے ہیں کہ وہ تمام واجبات کی رسید کی تصدیق کرنے والے دستاویز پر دستخط کرنے سے قبل اپنے متحدہ عرب امارات کے بینک اکاؤنٹ میں اپنے اختتامی خدمت کے فوائد منتقل کریں۔

اگر آپ اپنے فوائد کی ادائیگی سے متعلق اپنے آجر کے شرائط سے متفق نہیں ہیں اور اگر آپ ورک پرمٹ کی منسوخی کے دستاویز پر دستخط نہیں کرتے ہیں تو آپ کا آجر اپنے دستخط کے بغیر آپ کے ورک پرمٹ کو منسوخ کرنے کیلئے وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن سے رجوع کرسکتا ہے اور آپ کو وزارت کی جانب سے نوٹس موصول ہوسکتا ہے۔ یہ 2006 کی وزارتی قرارداد نمبر 724 کے آرٹیکل 1 بی تھری کے مطابق ہے ۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کہ اگر ملازمین کے ذریعہ منسوخی کی درخواست جمع نہیں کی گئی تھی تو کفالت کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ اسے پیش کرنے کیلئے مطلع کیا جائے گا۔ خود نوٹس کی تاریخ کیلئے ایک ہفتہ کے اندر اپنے واجبات سے متعلق کیس سننے کیلئے اگر وہ نہیں آتا ہے تو اس کے واجبات کا حساب کتاب مجاز لیبر ڈائرکٹوریٹ سے دستیاب تاریخ کے مطابق کیا جائے گا اور اس کی کفالت اس کی بات سنے بغیر منسوخ کردی جائے گی ۔

اگر آپ کا معاملہ مذکورہ بالا قانون کے مطابق وزارت انسانی وسائل کے سامنے آتا ہے تو آجر آپ کے واجبات کو وزارت کے سامنے حل کرسکتا ہے۔ اگر آپ اپنے واجبات وصول کیے بغیر ورک پرمٹ کی منسوخی کے دستاویز پر دستخط کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو آپ کو ہماری صلاح ہے کہ آپ اپنے آجر سے ایک خط وصول کریں جس میں اس بات کی تصدیق کی جائے کہ وہ ہندوستان میں آپ کے بینک اکاؤنٹ میں آپ کے واجبات ادا کریں گے۔ ایک بار جب آُ کے پاس ضمانتی خط ہوگا تو اس صورت میں جب آپ کا آجر واجبات کی ادائگی نہیں کر پائے گا تو وزارت انسانی وسائل میں اپنے کیس نہیں لڑ پائیں گے اور ایسے میں آُ کو سول کورٹ جانا ہوگا۔

قانون کے مطابق اگر کوئی ملازم اینڈ سروسز بنیفٹس کی ادائیگی سے متعلق آجر کی شرائط سے متفق نہیں ہے اور اگر وہ ورک پرمٹ کی منسوخی کے دستاویز پر دستخط نہیں کرتا ہے تو آجر اس پر اپنے دستخط کے بغیر ملازم کے ورک پرمٹ کو منسوخ کرنے کیلئے وزارت انسانی وسائل سے رجوع کرسکتا ہے۔

Source : khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button