متحدہ عرب امارات

اسلامی دُنیا میں متحدہ عرب امارات تسخیر کائنات کے حوالے سے ایک منفرد اعزاز حاصل کرنے والا ہے

قدیم زمانے میں مسلمانوں نے سائنسی علوم کی ترویج میں بہت اہم کام کیا ۔ اس دور میں بڑے بڑے مسلمان سائنس دانوں پیدا ہوئے جن کی تحقیقات کے باعث ہی جہالت کے اندھیرے میں گم یورپ کو آگے بڑھنے کا موقع ملا ۔ تاہم بعد میں مسلمانوں نے کائنات اور دُنیا پر غور و فکر اور سائنسی تحقیق کا راستہ چھوڑ دیا۔ اسی وجہ سے مسلمان ممالک بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

مگر اب امارات اس معاملے میں اسلامی دُنیا کی رہنمائی کرنے کو تیار ہے۔ گزشتہ سال اماراتی خلاباز کو سپیس سنٹر میں پہنچنے کا موقع مل گیا۔ اب امارات ایک اور اہم کارنامہ دینے جا رہا ہے۔ امارات کا ‘ہوپ پروب’ مشن نو فروری کو سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہو رہا ہے جو اسلامی دُنیا کے کسی بھی ملک کا پہلا خلائی مشن ہو گا۔

العربیہ نیوز کے مطابق عرب دنیا بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی خلا کی وسعتوں میں تحقیق جو جستجو کے لیے مل کر کوشش کررہے ہیں۔
تخلیق کائنات کے عظیم الشان مشن میں عرب ممالک کی شمولیت عرب اقوام کا دیرینہ خواب ہے۔ امارات اور سعودی عرب اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی طرف کام کررہے ہیں۔اسی حوالے سے امارات کی خلائی ایجنسی نے عرب خلائی شعبے کی ترقی کے لیے’امارات’ نے سعودی عرب کی خلائی اتھارٹی کی

شراکت سے ایک ورچوئل سیمینار کا انعقاد یا۔ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد مریخ اور دوسرے سیاروں پر ہونے والی تحقیقی کوششوں میں حصہ ڈالنا ہے۔
اس مشرکہ خلائی تحقیقاتی منصوبے کو’امید پروجیکٹ’ کا نام دیا گیا ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب خلا کی گہرائیوں میں اپنا تحقیقی مشن بھیجنے کی تیاری کررہے ہیں۔ خاص طور پر مریخ کی کھوج لگانے کے حوالے سے یہ عرب دنیا کا پہلا تحقیقی مشن ہوگا۔ امارات کا ‘ہوپ پروب’ مشن نو فروری کو سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہو رہا ہے۔

ایسے موقع پر سیمینار کے انعقاد کا مقصد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلائی ماہرین کے تجربات سے استفادہ کرنا اور خلائی تحقیق کے میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا ہے۔ تاکہ مریخ کی کھوج کے متحدہ عرب امارات کے منصوبے کو عملی شکل دینے میں مزید معاونت فراہم کی جاسکے۔’مسبار الامل’ یعنی ‘ہوپ پروب’ مشن نہ صرف عرب ممالک بلکہ یہ عالم اسلام کی سائنسی اور تحقیقی کوششوں کو آگے بڑھانے اور مسلمانوں کو خلائی تحقیقات کے میدان میں شامل کرنے کا حصہ ہے۔

سائنسی سمپوزیم میں "ہوپ پروب” کے مشن پر توجہ مرکوز کی اور عرب خلائی شعبے کی خوشحالی اور ترقی کے لیے اس کے اہم مضمرات پر بات کی۔ اس موقعے پر خلائی آپریشنز پروگرام کے سربراہ انجینیر ماجد بن شاریح اور سعودی عرب کے خلائی پروگرام کے نگران انجینیر حصہ المطروشی، خلائی ایجنسی کے مشنز کے سربراہ انجینر عبد اللہ خلیفہ المرر ، انجنییر ناصر الحمادی نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ "ہوپ پروب” نے عرب خلائی عزائم کے لیے ایک نیا راستہ کھولا ہیاور عرب سائنسی صلاحیتوں کی کارکردگی کو دنیا کے سامنے ثابت کردیا ہے۔سعودی ماہرین نے امارات کی طرف سے مریخ کی کھوج کے لیے خلائی مشن بھیجنے کی تحسین کی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف امارات کی نہیں بلکہ پوری عرب دنیا کی کامیابی کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button