متحدہ عرب امارات

پاکستان میں عدم اعتماد کی تحریک : ایم کیو ایم کی جانب سے سپورٹ کے اعلان کے بعد عمران خان نے اکثریت کھو دی

خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن مضبوط پوزیشن پر آگئی ہے۔ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم اور اپوزیشن کی جماعت پیپلز پارٹی میں معاہدہ طے پاگیا ہے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کو ان ان کی متعلقہ رابطہ کمیٹی اور سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی آج توثیق کرے گی جس کے بعد آج شام مشترکہ پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کی جانب سے اپوزین کی حمایت کا اعلان کیا جائے گا۔

ایم کیو ایم کی جانب سے تعاون کے بعد اپوزیشن کے پاس قومی اسمبلی میں 177 اور حکمران جماعت کے پاس 164 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

یاد رہے کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے قومی اسمبلی میں 172 اراکین کی حمایت درکار ہے۔

پاکستان میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اپنے ٹویٹر پیغام میں بلاول بھٹو نے پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے۔

مسٹر بھٹو نے بتایا ہے کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے۔ہم انشاء اللہ کل میڈیا کو پریس کانفرنس میں تفصیلات بتائیں گے۔

یہ اعلان پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے سلسلے میں کیا گیا ہے جہاں اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کے اتحاد نے وزیر اعظم کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔

دوسری طرف حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدہ نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے۔

ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق پیپلز پارٹی کی سی ای سی اور ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد اس کی تفصیلات سے آج شام چار بجے باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان کے میڈیا چینلز کی اسکرینز پر بریکنگ نیوز کی شکل میں یہ خبر رات کے ایک بجے سے گردش کررہی تھی کہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم مشترکہ پریس کانفرنس میں ساتھ چلنے کا اعلان کرے گی۔

تاہم دونوں فریقین کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا کہ یہ اعلان بدھ کی شام پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔

دوسری طرف حکمران جماعت نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم کے کلاف عالمی سازش کے تحت تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے۔

منگل کے روز وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم کو دھمکی آمیز مراسلے میں تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔ لکھا ہے کہ عمران خان وزیراعظم نہ رہیں تو بہتر ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اور بیرونی ہاتھ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اس ڈرٹی گیم کے ماسٹر مائینڈ نواز شریف ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم یہ مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانا چاہتے ہیں۔

وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کو خط میں لکھا ہے آپ کی طرز سیاست آپ کو بند گلی میں لے جائے گی۔ بولے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینے کے خلاف تھا۔۔ ایسے لوگ باہر جاکر عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔

وفاقی وزرا نے بتایا کہ دھمکی آمیز خط سے پی ڈی ایم کی سینئر قیادت بھی غافل نہیں ہے وہ کہتے رہے ہیں کہ سارے معاملات طے پاگئے ہیں کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ مراسلے کے مندرجات کیا ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button