متحدہ عرب امارات

رضاکار بن کر ایک باس کی طرح دبئی کی سڑکوں پر پٹرولنگ کیجئے : دبئی پولیس کا یہ ضاکارانہ پروگرام ہر ہفتے ستمبر سے جون کے آخر تک چلتا ہے

خلیج اردو
دبئی: دبئی کے رہائشیوں کو دبئی پولیس کا رضاکار بننے اور تربیت یافتہ گھوڑوں پر شہر کی سڑکوں پرپٹرولنگ کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔

2021 میں شروع ہونے والی مہم نے ہزاروں رضاکاروں کو حصہ لیتے ہوئے دیکھا ہے جن میں سے بہت سے لوگوں کو موقع کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یہ ہر ہفتے ستمبر سے جون کے آخر تک چلتا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں کا احاطہ کرتا ہے۔

خلیج ٹائمز نے کیپٹن حمد رحمہ الشمسی، سارجنٹ سیف یوسف محمد اور فرسٹ کارپورل عبدالمجید عبدالرحمن کی مدد کے ساتھ رضاکاروں کے ساتھ پٹرولنگ کے ایک سیشن میں شمولیت اختیار کی اور ان کی حفاظت کا مکمل بندوبست کیا گیا تھا۔

حکام کی جانب سے کچھ رہائشیوں کو یاد دلایا گیا کہ وہ اپنے ماسک کو مناسب طریقے سے پہنیں، دوسروں کو سماجی دوری برقرار رکھیں۔ پولیس افسران اکثر بچوں کے ساتھ سیلفیاں اور تصاویر لیتے دیکھا گیا ہے۔

سارہ کولنز، جنہوں نے گزشتہ ہفتے پہلی بار رضاکارانہ طور پر کام کیا ہے کا کہنا ہے کہ ہم ابھی سڑک پر سوار تھے اور سب اسے جانتے تھے۔

وہ پولیس افسر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہنسی اور کہا کہ سب اسے پکارتے اور سلام کرتے رہے۔ وہ صرف ہیلو نہیں کہہ رہے تھے، وہ اس کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے. یہ دیکھنا بہت اچھا تھا کہ پولیس عوام کے ساتھ کتنی دوستانہ ہے کہ وہ اسے فون کرنے اور اس سے بات کرنے میں کافی آرام دہ تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں پولس کے لیے کمیونٹی کے ساتھ اس قسم کا رشتہ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ اگر لوگ پولیس سے ڈرتے ہیں یا ان پر بھروسہ نہیں کرتے تو وہ مدد کے لیے پولیس کے پاس نہیں جائیں گے۔

ہائی اسکول کی ٹیچر نے گشت کے اپنے سابقہ ​​تجربے کو بھی ڈی ٹیل میں بیان کیا کہ پچھلے ہفتے ہم نے دبئی مال کے علاقے میں گشت کیا۔یہ اتنا شاندار تجربہ تھا۔ لوگ ہمیں روک رہے تھے، فوٹو کھینچ رہے تھے اور پھر ہم سے پوچھ رہے تھے کہ انہیں ایسا کرنے کا موقع کیسے مل سکتا ہے۔ ہم نے دبئی مال کے ارد گرد سواری کی، فاؤنٹین ایریا میں اور پھر گلی سے نیچے گئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔

نیوزی لینڈ میں ایک فارم پر پیدا اور پرورش پانے والی سارہ چار سال قبل دبئی منتقل ہونے کے بعد سے جانوروں کو چھونے سے محروم ہے اور اسے رضاکارانہ طور پر کام کرنے کا یہ تجربہ فائدہ مند لگتا ہے۔ روانہ ہونے سے پہلے اس نے اپنے گھوڑے کے ساتھ ایک پرسکون لمحہ گزارا۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے مدثر دبئی میں 15 سال سے زائد عرصے سے گھوڑوں کے ٹرینر کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے دبئی پولیس کو رضاکاروں کے ساتھ گھوڑوں پر گشت کرتے دیکھا تو میں جانتا تھا کہ مجھے اس پر سوار ہونا ہے۔

مدثر نے ان سے رابطہ کیا اور ایک فارم پُر کیا۔ بالآخر انہوں نے مدثر کو الخوانیج کے علاقے میں گشت پر بلایا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔ یہ ایک بہت اچھا تجربہ تھا اور انہوں نے محسوس کیا کہ میں معاشرے میں کچھ حصہ ڈال رہا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button